اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
میں خیروبرکت میں اضافہ ہوگا‘‘(۱) ٭ یَا بُنَيّ! اِن استَطَعتَ أن لَا تَزَالَ تُصَلِّي، فَافعَل،فَاِنّ المَلَائِکَۃَ لَا تَزَالُ تُصَلِّي عَلَیکَ ، مَا دُمتَ تُصَلِّي ۔ ترجمہ’’اے میرے بچے !تم سے جس قدربن پڑے نمازپڑھتے رہو،کیونکہ جب تک تم نمازمیں مشغول رہوگے ٗ فرشتے تمہارے لئے دعائے خیر کرتے رہیں گے‘‘(۲) ٭ یَا بُنَيّ! اِن قَدَرْتَ أن تُمْسِيَ وَ تُصْبِحَ وَلَیسَ فِي قَلبِکَ غِشٌّ لِأحَدٍ ، فَافْعَل ۔ ترجمہ’’اے میرے بچے! اگرتم سے بن پڑے تواپنی ہرصبح اور ہرشام اس کیفیت میں بسرکرناکہ تمہارے دل میں کسی کے خلاف کوئی کینہ نہ ہو‘‘ ٭ یَا بُنَيّ! اِرحَمِ الصَّغِیرَ ، وَ وَقِّرِ الکَبِیرَ ، تَکُن مِن رُفَقَائِي یَومَ القِیَامَۃ ۔ ترجمہ’’اے میرے بچے! چھوٹے پررحم کرو،بڑے کی عزت کرو، نتیجہ یہ ہوگاکہ تم جنت میں میرے ساتھیوں میں سے ہوگے‘‘۔(۳) ٭…نبوت کے چودہویں سال ہجرتِ مدینہ کے موقع پررسول اللہﷺکی جب مکہ سے مدینہ تشریف آوری ہوئی تھی ٗ تب حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ دس سال کے تھے،اس ------------------------------ (۱) یعنی نفل نمازیااسی طرح سنتیں کبھی گھرمیں بھی پڑھنی چاہئیں،اس سے گھرمیں خیروبرکت ہوگی،نیزیہ چیزگھرکے افرادکیلئے تعلیم وتربیت اوراسی طرح ترغیب کاباعث بنے گی،مزیدیہ کہ اس طرح’’ریاء‘‘سے بھی حفاظت رہے گی۔ (۲)ارشادِربانی : {فَاِذا فَرَغْتَ فَانصَب ، وَاِلَیٰ رَبِّکَ فَارغَب} کایہی مفہوم ہے (یعنی: پس جب تم فارغ ہوجاؤ توعبادت میں محنت کرو، اوراپنے رب سے ہی دل لگاؤ) (سورۃ الم نشرح) (۳)مذکورہ تمام نصائح پرمشتمل حدیث[۵۹۹۱] الطبرانی (فی الأوسط۱۲۳/۶) نیز ترمذی ،ابن حبان ،وغیرہ نے روایت کی ہے۔البتہ بعض اہلِ علم کے بقول اس کی سندمیںکچھ ضعف ہے ۔واللہ أعلم۔