اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
یہ آپ کاچھوٹاساخادم ہے(یعنی انس ؓ) آپ اس کیلئے اللہ سے دعاء فرمائیے،اس پرآپؐ نے میرے لئے ہرخیروخوبی کی دعاء فرمائی،اور آخرمیں آپؐ نے یہ الفاظ کہے’’اے اللہ!تواسے مال اوراولادکی فراوانی اوراس میں خیروبرکت عطاء فرما‘‘۔ اسی طرح حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: دَعَا لِي رَسولُ اللّہ ﷺ ثَلَاثَ دَعَوَاتٍ ، قَد رَأیتُ مِنھُمَا اثنَتَینِ فِي الدُّنیَا ، وَأنَا أرجُو الثّالِثَۃَ فِي الآخِرَۃ ۔ (۱) یعنی’’رسول اللہﷺ نے میرے لئے تین دعائیں فرمائیں،جن میں سے دوکی قبولیت میں اس دنیامیں ہی دیکھ چکاہوں، جبکہ تیسری کی قبولیت کی میں آخرت میں امیدرکھتاہوں(۲) رسول اللہﷺکی طرف سے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کیلئے خیروبرکت کی ان دعاؤں کاہی یہ نتیجہ تھاکہ انہیں اللہ کی طرف سے خوب آل واولاداورخوشحالی وفراوانی نصیب ہوئی،چنانچہ ان کاایک باغ تھاجس کے قرب وجوارمیں اسی جیسے تمام باغ سال میں ایک بار ٗجبکہ ان کاوہ باغ سال میں دوبارپھل دیاکرتاتھا،نیزیہ کہ اس باغ میں نہایت خوشگوارخوشبومہکاکرتی تھی جس کااثردوردورتک پہنچاکرتاتھا…(۲) ٭… رسول اللہﷺکی طرف سے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کیلئے شفقتوںاور ------------------------------ (۱)صحیح مسلم [۲۴۸۱]باب من فضائل انس بن مالکؓ ۔ (۲) ان تین دعاؤں میں سے دوکاتعلق اس دنیاوی زندگی سے ہوگا،لہٰذاان کی قبولیت اوران کااثراس دنیامیں ہی نظرآگیا…جبکہ تیسری دعاء کاتعلق آخرت سے ہوگا،لہٰذافرمایاکہ اس کی قبولیت کی میں وہاں آخرت میں امیدرکھتاہوں۔ (۲) وَکَانَ لَہٗ بُستَانٌ یحمِلُ فِي السّنَۃِ الفَاکِھَۃَ مَرّتَین، وَکَان فِیھَا رَیحَانٌ یَجِدُ مِنہُ رِیحُ المِسْکِ … (الترمذي:۳۸۳۳۔ باب مناقب أنس بن مالک)