اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
سبھی کچھ تھے،آپؐ کی خدمت میں رہتے ہوئے انس بن مالکؓ آپؐ کے ہرقول وفعل ٗ ہرادا ٗ ہرانداز ٗاورہرنقل وحرکت کوبغیردیکھتے ، اس سے بہت کچھ سیکھتے ،اورپھراسے اپنالیتے، اوراپنی روزمرہ کی زندگی میں اسے اپنامعمول بنالیتے… ہجرتِ مدینہ کے بعداب رسول اللہﷺکی حیاتِ طیبہ کایہ مدنی دورجوکہ دس سال کے عرصے پرمحیط تھا…اس تمام عرصے میں حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ مسلسل آپؐ کی خدمت کامبارک فریضہ سرانجام دیتے رہے،آپؐ کی مبارک شخصیت ٗنیزآپؐ کے پاکیزہ اخلاق وکردارسے یہ بہت زیادہ متأثرتھے،ان کے قلب وجگرمیں ٗ اوررگ وپے میں آپؐ کی محبت ٗ نیزآپؐ کیلئے احترام اورعقیدت کے جذبات رچ بس گئے تھے…جس کااظہاران کے ان الفاظ سے ہوتاہے: (کَان رَسُولُ اللّہِ ﷺ أحسَنَ النّاسِ خُلُقاً) (۱) یعنی’’رسول اللہﷺتوتمام لوگوں میں سب سے زیادہ اچھے اخلاق کے حامل تھے‘‘ نیز: (مَا مَسِسْتُ دِیبَاجاً وَلَا حَرِیراً ألیَنَ مِن کَفِّ رَسُولِ اللّہِ ﷺ ، وَلَا شَمَمْتُ رَائِحَۃً قَطُّ أطیَبَ مِن رَائِحَۃِ رَسُولِ اللّہِ ﷺ ، وَلَقَد خَدَمتُ رَسُولَ اللّہِ ﷺ عَشرَ سِنِینَ ، فَمَا قَالَ لِي أُف قَطُّ ، وَمَا قَالَ لِي لِشَیٍٔ فَعَلتُہٗ لِمَ فَعلتَہٗ؟ وَلَا لِشَیٍٔ لَم أفعَلْہُ: ألَا فَعَلْتَ کَذا؟) (۲) یعنی ’’میں نے رسول اللہﷺ کی ہتھیلی سے زیادہ نرم کوئی ریشم نہیں چھوا،اوررسول اللہ ﷺ کے جسم اطہرسے پھوٹنے والی خوشبوسے زیادہ پاکیزہ خوشبوکبھی نہیں سونگھی، اورمیں نے ------------------------------ (۱)صحیح بخاری،کتاب الأدب،باب الکنیۃ للصبی٭صحیح مسلم،کتاب الفضائل، باب کان رسول اللہﷺ أحسن الناس خُلُقاً۔ (ریاض الصالحین: باب نمبر۷۳ : حسن الخلق۔حدیث: ۶۲۱) (۲)صحیح بخاری [۳۵۶۱]کتاب المناقب،باب(نمبر۶۸۰) صفۃ النبیﷺ۔٭صحیح مسلم[۲۳۰۹] نیز[۲۳۳۰] (ریاض الصالحین: باب نمبر۷۳ : حسن الخلق۔حدیث: ۶۲۲)