اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
سے متصل ہی رسول اللہﷺکیلئے مستقل رہائش کاانتظام بھی کرلیاگیا…لہٰذاآپؐ ابوایوب انصاریؓ کے گھرسے اب وہاں منتقل ہوگئے…لیکن اب بھی رسول اللہﷺ اور حضرت ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ دونوں ایک دوسرے کے پڑوسی ہی تھے…کتنے اچھے … اورکس قدرمبارک تھے یہ دونوں پڑوسی… رسول اللہﷺجب تک ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ کے گھرمیں مقیم تھے…ابوایوبؓ تب بھی ہرلمحہ اورہرآن…آپؐ پردل وجان سے فداہوئے جاتے تھے…جبکہ رسول اللہ ﷺبھی ابوایوبؓ کے ساتھ انتہائی شفقت ومحبت کامعاملہ فرمایاکرتے تھے…دونوں طرف سے ہی یہی سلسلے چلتے رہے…اس کے بعداب جبکہ آپؐ وہاں سے منتقل ہوگئے… تب بھی دونوں طرف یہی تعلقِ خاطربرقراررہا…گھرتوجداجداہوگئے،لیکن محبتیں اورقربتیں اسی طرح قائم ودائم رہیں… ٭…انہی دنوں ایک بارایساہواکہ سخت گرمی کے دنوں میں عین دوپہرکے وقت جب خوب گرم لوچل رہی تھی،، جھلسادینے والی گرم ہواؤں کی وجہ سے سبھی لوگ اپنے گھروں میں دبکے بیٹھے ہوئے تھے،گلی کوچوں میں سناٹاچھایاہواتھا،ایسے میں حضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ اپنے گھرسے نمودارہوئے، اورمسجدنبوی کے آس پاس گھومنے لگے،کچھ ہی دیرگذری تھی کہ حضرت عمربن خطاب رضی اللہ عنہ بھی وہاں پہنچ گئے،انہیں تعجب ہواکہ اس قدر شدیدگرمی میں یہاں اس وقت اکیلئے یہ کیاکررہے ہیں،نیزانہیں حضرت ابوبکرؓ کے چہرے پر کچھ پریشانی کے آثاربھی محسوس ہوئے…تب انہوں نے دریافت کیا’’اے ابوبکر!اس وقت آپ یہاں کیاکررہے ہیں؟‘‘ حضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ نے جواب دیاـ’’مجھے بھوک نے بہت زیادہ ستارکھاہے،