اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
یہ دونوں میاں بیوی توروزِاول سے ہی اسی تشویش میں مبتلاتھے کہ بالائی منزل پرہماری رہائش ٗ جبکہ رسول اللہﷺنیچے تشریف فرماہیں…یہ کسی طرح مناسب نہیں…دل نہیں مانتا…اگرچہ رسول اللہﷺنے انہیں اس بارے میں تسلی دی تھی اورمطمئن کرنے کی کوشش بھی فرمائی تھی…لیکن بہرحال ان دونوں میاں بیوی (ابوایوب اورام ایوب)کی طرف سے آپؐکیلئے ادب واحترام کی یہ انتہاء تھی…ظاہرہے کہ یہ دونوں خوش نصیب ترین افراد ’’باادب بانصیب‘‘کے پوری طرح مصداق تھے،اسی لئے توخالقِ کائنات کی طرف سے اپنے حبیبﷺکے اولین میزبان کے طورپرانہی دونوں میاں بیوی کومنتخب کیاگیاتھا… چنانچہ یہ دونوں توپہلے دن سے ہی اوپررہائش پرمطمئن نہیں تھے،مزیدیہ کہ اس رات پیش آنے والایہ واقعہ …جوکہ ان کیلئے بڑی پریشانی کاباعث بنا…لہٰذاجب صبح ہوئی تو ابوایوب انصاریؓ رسول اللہﷺکی خدمت میں حاضرہوئے،اورنہایت ہی ادب کے ساتھ عرض کیا’’اے اللہ کے رسول!آپ کاحکم سرآنکھوں پر…لیکن …ہمارادل کسی صورت اس بات کوقبول نہیں کرتاکہ ہم میاں بیوی اوپرہوں اورآپ نیچے…‘‘ اس باررسول اللہﷺنے ابوایوب رضی اللہ عنہ کی یہ جوکیفیت ملاحظہ فرمائی توآپؐ صورتِ حال کوسمجھ گئے،لہٰذا ازراہِ شفقت ان کی اس گذارش کوقبول کرتے ہوئے آپؐ بالائی منزل پرمنتقل ہوگئے،جبکہ وہ دونوں میاں بیوی نیچے چلے آئے۔ ٭…رسول اللہﷺنے تقریباًسات ماہ مسلسل اپنے میزبان حضرت ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ کے گھرمیں قیام فرمایا،حتیٰ کہ اس دوران ان کے گھرسے متصل جس جگہ ہجرت کے موقع پرآپؐ کی اونٹنی آکربیٹھ گئی تھی …اسی مقام پرمسجدِنبوی کی تعمیرمکمل ہوگئی،نیزمسجد