اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
اورہم اوپر؟ہم یہاں اوپرچلتے پھرتے رہیں …جبکہ رسول اللہﷺنیچے؟ اس کامطلب تویہ ہواکہ اب ہماراچلناپھرنااٹھنابیٹھنا…سب رسول اللہﷺکے اوپرہوگا…؟اوراس سے بھی بڑھ کریہ کہ رسول اللہﷺکی طرف توآسمانوں سے وحی آتی ہے،فرشتے آتے ہیں، لہٰذاجس ہستی کارشتہ آسمان والوںسے ہو…اسے توضروراوپرہی ہوناچاہئے،ہم اوپر کس طرح رہ سکتے ہیں؟‘‘ یہی باتیں سوچ کریہ دونوں میاں بیوی انتہائی پریشان ہوگئے،ان کی سمجھ میںکچھ نہیں آیاکہ اب کیاکریں؟ آخردونوں ایک کونے میں چلے گئے،جہاں انہیں یقین تھاکہ اس جگہ ہم رسول اللہﷺکے اوپرنہیں ہوں گے،تمام رات دونوں اسی طرح اس کونے میں دبکے پڑے رہے،اگرکبھی کسی ضروری کام سے چلناپڑتاتوکمرے کے درمیان میں چلنے کی بجائے کونوں میں دیوارکے ساتھ چپک چپک کرچلتے…تمام رات اسی کیفیت میں گذر گئی۔ جب صبح ہوئی توابوایوب انصاریؓ رسول اللہﷺکی خدمت میں حاضرہوئے،اوربڑی ہی بیتابی کے ساتھ عرض کیا’’اے اللہ کے رسول!اللہ کی قسم ،آج رات تولمحہ بھرکیلئے بھی نہ تومیں ہی آنکھ جھپک سکا،اورنہ ہی اُم ایوب‘‘ آپؐ نے حیرت سے دریافت فرمایاکہ’’کیاوجہ ہوگئی؟‘‘ ابوایوبؓ نے عرض کیا’’اے اللہ کے رسول!ہم اوپر…آپ نیچے …یہ کیسے ممکن ہے؟‘‘ تب آپؐ نے فرمایا’’ ھَوِّن عَلَیکَ یَا أبا أیّوب! اِنّہ أھوَن عَلینا أن نکونَ فِي السُّفلِ ، لکثرَۃِ من یغشانا مِن النّاس ۔ یعنی’’اے ابوایوب!آپ اس قدرفکرمندنہوں، میرے لئے توبس یہی بہترہے کہ میں یہیںنیچے ہی رہوں ،کیونکہ میرے