اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
کولے جاکربحفاظت اپنے گھرمیں چھپادیاجائے…یہی کیفیت اس وقت حضرت ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ کی ہورہی تھی۔ ٭…حضرت ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ کاگھردومنزلہ تھا،چنانچہ انہوں نے رسول اللہ ﷺکے قیام کیلئے گھرکا بالائی حصہ خالی کرنے کافیصلہ کرلیا،تاکہ خودمیاں بیوی دونوں نیچے رہیں ،اورآپؐ بالائی منزل پررہیں…ادب کاتقاضابھی یہی تھاکہ آپؐ اوپررہیں، نیزیہ بات بھی پیشِ نظرتھی کہ یہ دونوں میاں بیوی اگراوپررہیں گے تووہاں اٹھتے بیٹھتے اورچلتے پھرتے ان کے قدموں کی آوازنیچے آئیگی ٗیوں آپؐ کے آرام میں خلل واقع ہوگا، نیزشایدکچھ گردوغباربھی نیچے گرے جوآپؐ کیلئے پریشانی کاسبب بنے گا…(کیونکہ اُس دورمیں مکانات کچے تھے ،لہٰذااس چیزکااندیشہ تھا) چنانچہ ان دونوں میاں بیوی نے رسول اللہﷺکو جب اس بارے میں مطلع کیاتوآپؐ نے جواب میں فرمایاکہ میرے لئے نیچے رہناہی زیادہ مناسب ہوگا،ساتھ ہی یہ وجہ بھی بیان فرمائی کہ میرے پاس توبکثرت لوگوں کی آمدورفت کاسلسلہ رہے گا،لہٰذامیرے لئے نیچے ہی قیام بہتررہے گا(کیونکہ ہمہ وقت آتے جاتے ملاقاتیوں کیلئے اوپرآناجانامشکل ہوگا،نیزگھروالوں کیلئے بھی یہ چیزدشواری کاسبب بنے گی) اس پرابوایوب ؓ اورام ایوبؓ دونوں نے رسول اللہﷺکی خواہش کااحترام کیااوردونوں اوپرہی رہے۔ جب رات ہوئی ،رسول اللہﷺآرام فرمانے لگے،تب یہ دونوں میاں بیوی بھی آپؐ سے رخصت لے کراوپرچلے آئے،اورآرام کی غرض سے لیٹ گئے،لیکن ابھی تھوڑی ہی دیرگذری تھی کہ ابوایوبؓ اٹھ کربیٹھ گئے،اورنہایت ہی پریشانی کے عالم میں اپنی اہلیہ محترمہ کومخاطب کرتے ہوئے یوںکہنے لگے’’ام ایوب!یہ ہم نے کیاکیا؟رسول اللہﷺنیچے