اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
چنانچہ رسول اللہﷺنے اس نوعمرلڑکے کی زبانی تلاوتِ قرآن سننے کے بعدبڑی مسرت کااظہارفرمایا،اورپھرفوری طورپرہی اسے اپنی صحبت میں رہنے کی اجازت بھی مرحمت فرمادی…یوں اس نوعمرلڑکے کواب ہمیشہ کیلئے رسول اللہ ﷺکے انتہائی جلیل القدرصحابی ’’حضرت زیدبن ثابت رضی اللہ عنہ‘‘کے نام سے پکاراجانے لگا… اس کے بعدرسول اللہﷺنے حضرت زیدبن ثابت رضی اللہ عنہ کو’’یہود‘‘کی زبان سیکھنے کی تاکیدفرمائی ،کیونکہ اُس دورمیں مدینہ اوراس کے مضافات میں یہودبڑی تعدادمیں آبادتھے،وہ عربی بھی بولتے تھے،اوراپنی زبان’’عبرانی‘‘بھی بولاکرتے تھے،البتہ ان کی تحریریں اورخط وکتابت کے تمام سلسلے ان کی اپنی زبان یعنی ’’عبرانی ‘‘میں ہی ہواکرتے تھے،رسول اللہﷺکے ساتھ بھی مختلف معاملات میں ان کاخط وکتابت کاسلسلہ چلتا رہتا تھا،یہی وجہ تھی کہ آپؐنے حضرت زیدبن ثابت رضی اللہ عنہ کویہودکی زبان سیکھنے کی تاکیدفرمائی تھی۔ چنانچہ آپؐ کی طرف سے اس حکم کی تعمیل کرتے ہوئے حضرت زیدؓنے بڑی سرگرمی اورمکمل توجہ کے ساتھ یہودکی زبان سیکھناشروع کی ،اورخوب محنت کرتے ہوئے مختصرعرصے میں ہی عبرانی زبا ن پرتقریروتحریردونوں لحاظ سے ہی خوب عبورحاصل کرلیا۔جس کانتیجہ یہ ہواکہ رسول اللہﷺجب کبھی ان یہودِمدینہ کے ساتھ کوئی خط وکتابت کرناچاہتے ،یایہودکی طرف سے اگرکوئی خط موصول ہوتا،توایسے موقع پریہ نوجوان زیدبن ثابتؓ ترجمے کاکام انجام دیاکرتے،یوں حضرت زیدبن ثابت ؓ اب رسول اللہﷺکے ’’مترجم‘‘کی حیثیت سے پہچانے جانے لگے۔ اسی کیفیت میں جب کچھ وقت گذرچکا…رسول اللہﷺکوزیدبن ثابتؓکی فہم وفراست ٗ