اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
’’یمامہ‘‘نامی مقام پرمسیلمہ کذاب (نبوت کے جھوٹے دعویدار)نے بہت ہی بڑافتنہ برپاکررکھاتھا،بہت سے باغی اورمرتدقبائل کے جنگجوبہت بڑی تعدادمیں اس کے جھنڈے تلے اکٹھے ہوگئے تھے،ان کی سرکوبی کی غرض سے حضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ نے پہلے عکرمہ بن ابی جہل رضی اللہ عنہ ٗاورپھرشرحبیل بن حَسَنَہ رضی اللہ عنہ کی زیرِقیادت لشکرروانہ کیاتھا،لیکن دونوں ہی بارناکام واپس لوٹناپڑاتھا…تب حضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ نے حضرت خالدبن ولیدرضی اللہ عنہ کی زیرِقیادت لشکرروانہ کیا… اُدھرمسیلمہ کوجب یہ اطلاع ملی کہ اس بارخالدبن ولیدرضی اللہ عنہ آرہے ہیں…تواس نے ازسرِنوبھرپورتیاری شروع کردی ،اپنی صفوں کودوبارہ منظم کیا،اپنے لشکرکونئے سرے سے تریب دی۔ اورپھرتیرہ ہزارسربکف مجاہدین پرمشتمل اسلامی لشکرحضرت خالدبن ولیدؓ کی زیرِقیادت طویل سفرکرتاہواجب مدینہ سے یمامہ پہنچاتووہاں مسیلمہ کذاب کوخوب کیل کانٹے سے لیس چالیس ہزارجنگجؤوں کے ہمراہ مقابلے کیلئے پوری طرح تیارپایا، اورپھر جب دونوں جانب سے بھرپوریلغارہوئی تو یہ جنگ بہت زیادہ خونریزثابت ہوئی،ایک ہزارسے زیادہ صحابۂ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین شہیدہوئے،جن میں سے سترحفاظِ قرآن تھے۔ (۱) اس خونریزجنگ کے دوران ایک موقع ایسابھی آیاجب مسلمانوں کی پسپائی اورہزیمت کے آثاربڑی حدتک نمایاں ہونے لگے…لیکن اس نازک ترین موقع پربھی اللہ عزوجل کی طرف سے مسلمانوں کیلئے تائیدونصرت حضرت خالدبن ولیدؓکی عسکری مہارت کی شکل میں ------------------------------ (۱) یہی وہ موقع تھاجب حضرت عمربن خطاب رضی اللہ عنہ نے حضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ کوجلدازجلد’’جمعِ قرآن‘‘کامشورہ دیاتھا…اوراس پروہ خوب اصرارکرتے رہے تھے۔