اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
جاناپسندکرلے ،اورتب میں تم سے اس کاکوئی فدیہ وصول نہیں کروں گا(یعنی مفت میں تمہارے حوالے کردوں گا) اوریاوہ میرے ساتھ رہناپسندکرلے،اورتب میں بھی اس سے بے رُخی نہیں برتوں گا(یعنی اگروہ میرے ساتھ رہناپسندکرلیتاہے تومیں اسے زبردستی خودسے دورنہیں کروں گا) وہ کہنے لگے’’بے شک آپ نے بہت ہی انصاف کی بات کی ہے‘‘ اورتب رسول اللہﷺنے زیدکوبلوایا،زیدکی آمدکے بعدآپ نے ان دونوں افراد کی جانب اشارہ کرتے ہوئے زیدسے دریافت فرمایا’’یہ دونوں کون ہیں ،تم انہیں جانتے ہو؟‘‘ زیدنے کہا’’جی ہاں…یہ میرے والدہیں حارثہ بن شُراحیل ،اوردوسرے میرے چچاہیں کعب بن شُراحیل‘‘ تب آپؐ نے زیدکومخاطب کرتے ہوئے فرمایا’’میری طرف سے تمہیں اختیارہے کہ اگر چاہو تومیرے پاس ہی رہو،اوراگرچاہو توان کے ہمراہ چلے جاؤ‘‘ زیدنے کسی ترددیاتأمل کے بغیرفوری طورپرجواب دیا’’میں توآپ کے پاس ہی رہوں گا‘‘ تب وہ دونوں (زیدکے والداورچچا)انتہائی حیرت زدہ رہ گئے،اورزیدکویوں کہنے لگے ’’زید تمہیں کیاہوگیا؟ یہ تم کیاکہہ رہے ہو؟ کیاتم اپنے ماں باپ کے ساتھ رہنے کی بجائے یہاں غلامی کی زندگی کوپسندکررہے ہو؟‘‘ زیدنے جواب دیا’’میں نے ان کا(یعنی رسول اللہﷺکا)جوحسنِ اخلاق دیکھاہے ٗ اس کی وجہ سے میں انہیں چھوڑکرکہیں نہیں جاسکتا‘‘ تب زیدکے والداورچچاخوب اصرارکرتے رہے کہ ’’زیدہمارے ساتھ چلو‘‘جبکہ زیدکی