اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
رسول اللہﷺکی زبانِ مبارک سے یہ کلامِ الٰہی سننے کے بعدطفیل زاروقطاررونے لگے، اورپھرکلمۂ حق’’أشہدأن لاالٰہ الااللہ،وأشہدأن محمداًرسول اللہ‘‘پڑھتے ہوئے دینِ برحق قبول کیا،نیزنبیٔ برحق(ﷺ)کے دستِ مبارک پربیعت کی …اوریوں ’’تہامہ‘‘ میں آباد مشہورومعروف اورطاقتورترین قبیلے ’’دَوس‘‘کایہ سردار’’طفیل‘‘اب رسول اللہﷺکے جلیل القدرصحابی ’’حضرت طفیل بن عمروالدَوسی رضی اللہ عنہ‘‘بن گئے۔ قبولِ اسلا م کے بعدحضرت طفیل بن عمروالدَوسی رضی اللہ عنہ کچھ عرصہ مکہ میں ہی مقیم رہے، اس دوران رسول اللہﷺکی خدمت میں حاضرہوکراللہ کادین سیکھتے رہے،نیزکچھ قرآن کریم بھی حفظ کیا۔ اورجب مکہ سے واپس اپنے علاقے ’’تہامہ‘‘کی جانب روانہ ہونے لگے توعرض کیاکہ ’’اے اللہ کے رسول!میں اپنے قبیلے کاسردارہوں ،وہاں میری اطاعت کی جاتی ہے،اس لئے میں وہاں پہنچنے کے بعداُن لوگوں کودینِ اسلام کی طرف دعوت دوں گا،لہٰذاآپ سے میری گذارش ہے کہ آپ اللہ سے میرے لئے دعاء فرمائیے کہ اللہ مجھے کوئی ’’نشانی‘‘عطاء فرمائے،تاکہ جب میں اپنی قوم کودینِ اسلام کی طرف دعوت دوں، تواُس موقع پرمیں انہیں اس دین کی حقانیت وصداقت کی کوئی نشانی بھی دکھاسکوں‘‘ تب رسول اللہﷺنے دعاء فرمائی : اَللّھُمّ اجْعَل لَہٗ آیَۃ یعنی’’اے اللہ تواسے کوئی نشانی عطاء فرما‘‘۔ اورپھررسول اللہﷺسے الوداعی ملاقات کے بعدحضرت طفیل بن عمروالدَوسی رضی اللہ عنہ مکہ سے اپنے علاقے کی جانب روانہ ہوگئے،مسلسل سفرکرتے ہوئے جب وہاں پہنچے تو ابھی اپنی بستی سے کچھ فاصلے پرہی تھے کہ اچانک ان کی دونوں آنکھوں کے درمیان کی جگہ