اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
بارے میں معلومات حاصل کرنے کاکوئی طریقہ نظرنہیں آتا…کوئی وسیلہ دکھائی نہیں دیتا، البتہ اسی کیفیت میں شرک وبت پرستی سے مکمل اجتناب کرتے ہوئے وہ اپنی دانست کے مطابق اللہ وحدہ لاشریک لہ کی عبادت کیا کرتے…لیکن یہ کہ دینِ ابراہیم کے مطابق اس ایک اللہ کی عبادت کااصل کیاطریقہ ہے؟ نیزاس دین کی مزیدکیاتفصیلات ہیں؟ اس بارے میں وہ مسلسل غوروفکرمیں گم رہاکرتے تھے۔ اسی کیفیت میں وقت گذرتارہا…اس دوران رسول اللہﷺسے بھی ان کاتعارف اورمیل جول کاسلسلہ جاری رہا،تاہم اس وقت تک رسول اللہﷺکونبوت ورسالت سے سرفرازنہیں کیاگیاتھا۔ ایک بارجب اسی سلسلے میں جستجواورتلاش کی غرض سے وہ ملکِ شام گئے ہوئے تھے ٗ تب وہاں اسی بارے میں کسی راہب کے ساتھ کچھ تبالۂ خیال کی نوبت آئی ،راہب نے ان کی گفتگوسننے اوران کے خیالات جاننے کے بعدکہا:’’اے مکہ والے…تمہاری باتیں سننے کے بعدمیں اس نتیجے پرپہنچاہوں کہ جس دین کی تمہیں تلاش ہے ٗ وہ ’’دینِ ابراہیم‘‘ہے ۔تم اس کی تلاش میں سرگرداں ہو، لیکن اس دین کااب اس دنیامیں کوئی وجودباقی نہیں رہا…‘‘ اورپھراس راہب نے مزیدکہا:’’ہاں البتہ تمہارے ہی شہرمکہ میں عنقریب ایک ایسی شخصیت کاظہورہونے والاہے جواللہ کے حکم سے اس ’’دینِ ابراہیم‘‘کی تجدیدکرے گا،لہٰذامیری نصیحت یہ ہے کہ تم جلدازجلدواپس مکہ روانہ ہوجاؤ‘‘۔ راہب کی زبانی یہ بات سننے کے بعدزیدکویوں محسوس ہواگویامتاعِ گمشدہ مل گئی ہو، اور گوہرِمقصودہاتھ آگیاہو…چنانچہ انہوں نے فوراًہی واپسی کی تیاری کی ،اورملکِ شام سے شہرمکہ کی جانب رواں دواں ہوگئے…!