اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
سلسلہ عروج پرتھا…تب نبوت کے پانچویں سال رسول اللہﷺکے مشورے پر بہت سے مسلمان مکہ سے ملکِ حبشہ کی جانب ہجرت کرگئے تھے،انہی مہاجرینِ حبشہ میں حضرت زبیربن العوام رضی اللہ عنہ بھی شامل تھے…اورپھرنبوت کے تیرہویں سال جب ہجرتِ مدینہ کاحکم نازل ہوا، تب دیگرتمام مسلمانوں کی طرح حضرت زبیربن العوام رضی اللہ عنہ بھی مدینہ منورہ آپہنچے… ٭ہجرتِ مدینہ کے موقع پررسول اللہﷺودیگرمسلمانوں کی مکہ سے مدینہ تشریف آوری کے فوری بعدایک تکلیف دہ صورتِ حال یہ پیش آئی کہ کافی عرصے تک ان مہاجرین حضرات کے ہاں کسی بچے کی ولادت نہیں ہوئی…مدینہ شہرمیں چونکہ مقامی عرب آبادی کے علاوہ یہودی بھی بڑی تعدادمیں آبادتھے ،جوکہ صدیوں سے نسل درنسل وہیں مستقل طورپرمقیم تھے،اورجوکہ رسول اللہﷺنیزآپؐ کے ساتھی مسلمانوں کی مدینہ آمدپرسخت نالاں تھے…اوراتفاق یہ کہ جادوٹونے میں انہیں بڑی مہارت حاصل تھی ، یہی ان کا پسندیدہ ترین مشغلہ تھا، اوراس حوالے سے انہیں بڑی شہرت بھی حاصل تھی(۱) چنانچہ جب کافی عرصہ اسی کیفیت میں گذرگیاکہ مکہ سے ہجرت کرکے آنے والے کسی مسلمان گھرانے میں کسی بچے کی ولادت نہیں ہوئی…تب ان یہودِمدینہ نے اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے یہ افواہ پھیلادی کہ ’’ہم نے ان مسلمانوں پرجادو کردیا ہے ، اور یوں ہم نے جادوکے ذریعے ان کی مستقل نسل بندی کردی ہے،لہٰذااب آئندہ ان کے ہاں کوئی اولادنہیں ہوگی،اوریوں رفتہ رفتہ ان کاخودبخودخاتمہ ہوجائے گا‘‘۔ ------------------------------ (۱) حتیٰ کہ ان یہودِمدینہ نے خودرسول اللہﷺپربھی جادوکیاتھا ،جس پرمعوذتین (یعنی قل اعوذبرب الفلق ، اورقل اعوذبرب الناس)نازل ہوئی تھیں،اورآپؐ ہمیشہ یہ سورتیں پڑھ کراپنے اوپردم کیاکرتے تھے۔