اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
مکہ سے مدینہ کی جانب ہجرت کے وقت اپنے چھوٹے بھائی کاہاتھ تھامے ہوئے روانہ ہوئے تھے…اورپھراس غزوۂ بدرکیلئے مدینہ سے روانگی کے موقع پربھی اُس کاہاتھ تھامے ہوئے ہی نکلے تھے…لیکن اب بدرسے واپس مدینہ روانگی کاجب موقع آیا…تواب سعدتنہاہی تھے…افسردہ …اور…رنجیدہ…چھوٹے بھائی عمیرکوبدرکے میدان میںہی سپردِخاک کرتے ہوئے …اللہ ارحم الراحمین کے حوالے کیا…اورپھراس کی یادوں کاطوفان دل میں چھپائے ہوئے …جدائی کادردآنکھوں میں سجائے ہوئے … بوجھل قدموں کے ساتھ وہاں سے چل دئیے…اورپھراسی کیفیت میں سعدواپس مدینہ پہنچے…جبکہ چھوٹابھائی عمیرہمیشہ کیلئے بس وہیں ’’بدر‘‘میں ہی رہ گیا…(۱) ٭مشرکینِ مکہ کوبدرکے میدان میں مسلمانوں کے ہاتھوں جس بدترین شکست وپسپائی اورذلت ورسوائی کاسامناکرناپڑاتھا…اس پرمسلمانوں سے اپنی اس شکست کاانتقام لینے کی غرض سے اگلے ہی سال (سن تین ہجری میں) وہ دوبارہ چلے آئے،چنانچہ مدینہ شہرسے متصل مشہورومعروف’’اُحد‘‘نامی پہاڑکے دامن میں مسلمانوں اورمشرکینِ مکہ کے مابین یہ دوسری جنگ لڑی گئی۔ ابتداء میں مسلمان یہ جنگ تقریباًجیت ہی چکے تھے…لیکن پھراپنی ہی ایک غلطی کی وجہ سے ان کی یہ فتح شکست میں تبدیل ہوگئی…تب مسلمان اپنی صفوں میں نظم وضبط برقرارنہ رکھ سکے…باہم رابطہ بھی منقطع ہوگیا…لشکرمیں ہرطرف بدنظمی اورافراتفری پھیل گئی…اوریوں مسلمانوں کوبڑی ہی پریشان کن صورتِ حال سے دوچارہوناپڑا… ------------------------------ (۱) اللہ جنت الفردوس میںان دونوں بھائیوں کے درجات بلندفرمائے…اورہمیں وہاں ان کی صحبت ومعیت عطاء فرمائے…