اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
آئندہ چل کرایک بارکافی بعدکے زمانے میں جب آپؐاپنے کچھ ساتھیوں کے ہمراہ کسی جگہ تشریف فرماتھے…ایسے میں دورسے سعدآتے ہوئے دکھائی دئیے…تب آپؐنے اپنے ان ساتھیوں کومخاطب کرتے ہوئے بیساختہ یہ الفاظ کہے : ھٰذَا خَالِي… فَلیُرِنِي امرُؤٌ خَالَہٗ…یعنی’’دیکھو…یہ میرے ماموں چلے آرہے ہیں…ہے کوئی جواِن جیسااچھاماموں مجھے دکھاسکے…‘‘مقصدیہ کہ میرے ماموں کی توبس شان ہی نرالی ہے…ہے کوئی جسے ایسااچھاماموں نصیب ہو…؟؟ ٭’’السابقین الاولین‘‘یعنی دینِ اسلام کے بالکل ابتدائی دورمیں دعوتِ حق پرلبیک کہنے والے دیگرتمام افرادکی طرح سعدبن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کوبھی بہت سی مشکلات کا سامناکرناپڑا…تاہم ان ’’بیرونی مشکلات‘‘اورقدم قدم پرمختلف انواع واقسام کی آزمائشوں کے علاوہ ان کیلئے مزیدایک بہت بڑی آزمائش خودان کے گھرکے اندرسامنے آکھڑی ہوئی… وہ مشکل ترین اوراعصاب شکن قسم کی آزمائش یہ تھی کہ سعداپنے ماں باپ کے انتہائی لاڈلے اورچہیتے تھے،خصوصاً اپنی ماں کے ساتھ انہیں بہت زیادہ محبت تھی…لمحہ بھرکیلئے بھی انہیں ماں کی جدائی گوارانہیں تھی… سعدکی ماں کوجب اپنے لاڈلے نورِنظرکے قبولِ اسلام کی خبرملی تووہ بہت زیادہ خفاہوگئی … اپنے بیٹے کوبہت سمجھایاکہ ’’دیکھو!اپنے باپ داداکے دین سے منہ نہ موڑو…‘‘لیکن سعدپرکوئی اثرنہوا…آخرسعدکی ماں نے کھاناپیناچھوڑدیا،روزبروزنقاہت بڑھتی گئی، اور صحت بگڑتی چلی گئی…سعدسے یہ منظردیکھانہیں جاتاتھا۔ آخرایک روزسعدکی ماں نے اپنے لاڈلے بیٹے کواپنے قریب بٹھایا…پیارسے سرپرہاتھ