اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
یعنی ’’ابوعبیدہ! اللہ آپ پررحم فرمائے…آپ کوجب یہ خط موصول ہواتھا اُسی وقت آپ نے مجھے اس بارے میں مطلع کیوں نہیں فرمادیا؟‘‘ جواب میں ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: اِنِّي کَرِھْتُ أن أَکسِرَ عَلَیکَ حَربَکَ… یعنی’’مجھے یہ بات گوارانہیں تھی کہ میں آپ کواس بارے میں مطلع کرکے آپ کی جنگی تیاریوں کی راہ میں کسی پریشانی کاسبب بنوں‘‘ اور پھرمزیدفرمایا: وَمَا سُلْطَانَ الدُّنیَا نُرِید ، وَلَا لِلدُّنیَا نَعْمَل ، وَکُلُّنَا فِي اللّہِ اِخْوَۃ… یعنی’’ہمیں کسی دنیاوی شان وشوکت کاکوئی لالچ نہیں ہے،اورنہ ہی یہ دنیاہمارامطلوب ومقصودہے…ہم سب توبس اللہ کی راہ میں بھائی بھائی ہیں‘‘۔ تب حضرت خالدبن ولیدرضی اللہ عنہ نے تمام لشکرکومطلع کیاکہ ’’دیکھواب یہ ابوعبیدہ ہمارے نئے سپہ سالارہیں‘‘۔ نیزاس موقع پرابوعبیدہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ اپنی عقیدت ومحبت اوروفاداری کے اظہارکے طورپرمزیدیہ الفاظ بھی کہے : اِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللّہِ ﷺ یَقُول : أَمِینُ ھٰذِہِ الأُمَّۃِ أبُوعُبَیْدَۃ ۔ یعنی’’میں نے رسول اللہﷺکویہ ارشادفرماتے ہوئے سناہے کہ’’اس اُمت کے خاص امین ابوعبیدہ ہیں‘‘۔ اس پرحضرت ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ یوں گویاہوئے: وَاِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللّہِ ﷺ یَقُول: خَالِدُ بنُ الوَلِیدِ سَیفٌ مِن سُیوفِ اللّہِ ۔(۱) یعنی’’میں نے رسول اللہ ﷺکویوں ارشادفرماتے ہوئے سناہے کہ ’’خالدبن ولیدتواللہ کی ------------------------------ (۱)الاستیعاب فی معرفۃ الاصحاب لابن عبدالبر، صفحہ ۵۱۱ ۔ الرقم المسلسل: ۱۸۱۹۔بحوالۂ مسندامام احمد: ۴/۹۰۔