جی ہاں فقہ حنفی قرآن و حدیث کا نچوڑ ہے |
|
باقی جہاں تک مذہب حنفی ہے، اس میں احادیث اور تمام آثار کا لحاظ رکھتے ہوئے آخری دو رکعتوں میں فاتحہ پڑھنے کو سنت قرار دیا گیا ہے اور یہی ظاہر الروایۃ ہے۔ جس طرح کہ طحطاوی علی مراقی الفلاح ص147 میں ہے: اور فقہ حنفی کا یہ اصول ہے جب ظاہر الروایۃ اور غیر ظاہر الروایۃ میں تعارض آ جائے تو ترجیح ظاہر الروایہ کے مسئلہ کو ہوتی ہے۔ لہٰذا فقہ حنفی میں بھی ترجیح آخری دو رکعت میں فاتحہ کے سنت ہونے کو ہے اور ہدایہ کی عبارت جو کہ غیر ظاہر الروایۃ ہے، اس کی وجہ حضرت علی اور حضرت عبداﷲ بن مسعود رضی اللہ تعا لی عنہماکے اقوال ہیں۔