اصل دینی تعلیمات سے بھی غافل کردیا ، پھر کتنے لوگ جو مدارس کے مخلص ذمہ دار تھے اس جال میں پھنس گئے ، اب اس جال کے جو نتائج سامنے آرہے ہیں ان سے معلوم ہوتا ہے کہ معاملہ کچھ سے کچھ ہوگیا ہے۔
حضرت امام مالک علیہ الرحمہ کا ارشاد ہے کہ : لن یصلح آخر ھٰذہ الامۃ إلا بما صلحت بہ أولھا، اس امت کا پچھلا دورکسی اور طریقے سے نہیں اسی طریقے سے درست ہوسکتا ہے جس طریقے سے پہلا دور درست ہواتھا۔
نئے نئے طریقے، نئے نئے نصاب ، نئے نئے نظام،خواہ بظاہر وہ کتنے ہی دل فریب اور خوش نما ہوں ، مدارس کے لئے کچھ مفید نہیں ، مفید وہی طریقہ ہے ، وہی نظام ہے جسے فرسودہ اور آثار قدیمہ کہاجاتا ہے خواہ لوگوں کو یہ بات کتنی ہی گراں گزرے۔
(اگست، ستمبر ۲۰۱۱ء)
٭٭٭٭٭