بناؤ وہ سب کی بزرگی اور پاکیزگی کو خوب جانتا ہے اور اس وقت سے جانتا ہے جب تم نے ہستی کے اس دائرہ میں قدم بھی نہ رکھا تھا ، آدمی کو چاہئے کہ اپنی اصل کو نہ بھولے جس کی ابتدا مٹی سے تھی پھر بطن مادر کی تاریکیوں میں ناپاک خون سے پرورش پاتا رہا ، اس کے بعد کتنی جسمانی وروحانی کمزوریوں سے دوچار ہوا ، آخر میں اگر اﷲ نے اپنے فضل سے ایک بلند مقام پر پہونچادیا تو اس کو اس قدر بڑھ چڑھ کر دعویٰ کرنے کا استحقاق نہیں ،جو واقعی متقی ہوتے ہیں ، وہ دعویٰ کرتے ہوئے شرماتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ اب بھی پوری طرح کمزوریوں سے پاک ہوجانا بشریت کے حد سے باہر ہے ، کچھ نہ کچھ آلودگی سب کو ہوجاتی ہے الا من عصمہ اﷲ (فوائد عثمانی)
یہ بات جس طرح ایک فرد کے حق میں صحیح اور قابل غور ہے ، اسی طرح اجتماعی اداروں کے اوپر بھی منطبق اور ان کیلئے لائق توجہ ہے۔واﷲ ولی التوفیق
( رجب تارمضان ۱۴۱۶ء؍ جنوری تامارچ۱۹۹۶ء)
٭٭٭٭٭