دشواری کا احساس کہیں نہ ہوگا، کیوں جس شخص کے ساتھ کوئی بڑی طاقت ہوتی ہے، اسے کوئی مسئلہ پریشان نہیں کرتا، اور اللہ سے بڑھ کر کون صاحب طاقت وقوت ہے؟
اس تفصیل کے بعد کوئی بتائے کہ دنیا جن راہوں سے اطمینان اورراحت تلاش کررہی ہے، کیا ان راہوں سے یہ دولت حاصل ہوسکتی ہے، جو لوگ سرے سے صاحب ایمان نہیں ہیں ، ان کی شکایت کوئی کیا کرے، جولوگ ایمان رکھتے ہیں ، جنھیں یقین ہے کہ قرآن کریم اللہ کی کتاب ہے، اور ہدایت کی راہ وہی ہے جوقرآن کریم کی روشنی میں دکھائی گئی ہے۔ وہ اپنے گھر کی دولت سے منھ موڑ کر دنیا پرستوں کے پیچھے دوڑرہے ہیں ، اور پریشان ہورہے ہیں ۔
اے ایمان والو! دنیا داروں ، دنیا پرستوں ، مادیت کے ماروں کی راہ چھوڑو، اور اللہ ورسول کی اطاعت کی راہ پرچلو، اطمینان یہیں ہے، راحت یہیں ہے، فلاح اسی راہ میں ہے، یہ دنیا کی بھی بھلائی ہے، اورآخرت کی بھی بھلائی ہے، اس کے خلاف جوکچھ ہے، گمراہی ہے، ضلالت ہے، سرگشتگی وحیرانی ہے۔ سنو! پکارنے والا صدا لگاتاہے۔ فَفِرُّوْا اِلیٰ اللّٰہِ اِنِّیْ لَکُمْ مِنْہُ نَذِیْرٌ مُّبِیْنٌ۔’’پس اللہ کی طرف بھاگو، میں تمہارے لئے اس کی طرف سے کھلا ہوا ڈرانے والا ہوں ‘‘۔
( نومبر،دسمبر ۲۰۰۷ء)
٭٭٭٭٭