رسول اﷲ انے فرمایا کہ تم لوگ کہو :اﷲمولانا ولامولیٰ لکم ( اﷲ ہمارا والی وکارساز ہے اور تمہارا کوئی والی وکارساز نہیں )
اﷲ تعالیٰ مشکل سے مشکل حالات میں مدد فرماتے ہیں ، مسلمانوں سے اﷲ تعالیٰ نے یہ کہیں وعدہ نہیں کیا ہے کہ تم پر کوئی مشکل نہیں پڑے گی ، مگر صبر وتقویٰ کے بعد نصرت وفتح کا وعدہ ہے۔ اور یہ کتنی بڑی سعادت ہے کہ اﷲ ورسول کے نام پر کسی کو دکھ پہونچایا جائے ، اﷲ تعالیٰ اس کی برکت سے نہ جانے کتنے عروج سے سرفراز فرمائیں گے۔ اس لئے خوف وہراس کو برطرف کرکے مردانہ وار صبر واستقلال سے ، اﷲ تعالیٰ پر کامل بھروسہ کرکے دل کو مضبوط رکھنا چاہئے ، کسی بے گناہ پر ظلم نہ کرے ، افواہیں نہ پھیلائے ، بے صبری کا کوئی کام نہ کرے ، آپس کے انتشار وافتراق کو ختم کرے۔ پھر دیکھے کہ اﷲ تعالیٰ کی مدد کس طرح بڑھ بڑھ کر آتی ہے ، ایسا تو نہ بن جائے جیسے اس کا خدا کوئی ہے ہی نہیں ۔ مرحوم آغا حشر کاشمیری نے کہا تھا ؎
حق پرستوں کی اگر کی تو نے دل جوئی نہیں
طعنہ دیں گے بت کہ مسلم کا خدا کوئی نہیں
لیکن اب تو مصیبت کے حالات میں مسلمان اپنے آپ کو خود ایسا سمجھنے لگتا ہے ، جیسے اس کا خدا کوئی نہیں ، یہ صرف مایوسی نہیں ہے بلکہ حق تعالیٰ شانہٗ کے ساتھ بدگمانی بھی ہے ، جو سخت بے ادبی ہے اور خدا کی جناب میں انجام کے لحاظ سے گستاخی ہے ۔ اﷲ تعالیٰ ہم سب کو معاف فرمائیں ، ہمارے دلوں کو مضبوط بنائیں ،اور اپنے اوپر سچا اعتماد وتوکل نصیب فرمائیں ۔آمین یارب العالمین
(ذی قعدہ ۱۴۲۰ھ، فروری ۲۰۰۰ء)
٭٭٭٭٭