احتساب اسی وقت ہوا ہے، جب انھوں نے اکابر علماء حق سے ہٹ کر اپنی نئی راہ نکالی ہے، اور اس پر اصرار کیا ہے، ہم تو متبع ہیں - بحمد اﷲ- مبتدع نہیں ہیں ۔ المآثر نے جو راہ اختیار کی ہے، وہ بصیرت کے ساتھ اختیار کی ہے اور اس دعاء التجاء کے ساتھ کی ہے کہ اللّٰھُمَّ اَرِنا الحَقَّ حقاً وَّ ارْزُقْنا اتِّباعَہٗ وَ اَرِنا الْباَطِلَ باَطِلاً وَّ ارْزُقْناَ اجْتِناَبَہٗ ( اے اﷲ ہمارینگاہوں میں حق کو حق دکھائیے اور اس کی پیروی کی توفیق عطا فرمائیے، اور باطل کو باطل دکھائیے اور اس سے بچنے کی توفیق دیجئے)۔
ہم اﷲ کا شکر ادا کرتے ہیں ، اس کی حمد و ثنا کرتے ہیں کہ دس سال تک اس ذات پاک نے ہمیں دین حق کی خدمت کی توفیق بخشی، اور اس کی مہربان ذات سے امید رکھتے ہیں کہ وہ پروردگار ہمیں مزید خدمت کی توفیق ارزانی فرمائے گا۔ اے اﷲ آپ ہماری غلطیوں کو معاف فرمائیں ، قدم کو غلط راہ پر چلنے سے اور قلم کو جادۂ حق سے بہکنے سے محفوظ رکھئے، آپ کی خوشنودی اور رضامندی کے جویا اپنے غلاموں پر حق و ہدایت کی راہ ہمیشہ کھلی رکھئے، اور اسی پر چلنے کی توفیق اور ہمت و قوت دیجئے آمین۔
رَبَّناَ لاَ تُواخِذْنا اِنْ نَسِیْنا اَوْ اَخْطَانا رَبَّنا و لا تَحْمِلْ عَلَیْنا اِصْراً کَماَ حَمَلْتَہٗ عَلیَ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِناَ رَبَّنا و لاَ تُحَمِّلْناَ ماَ لا طاقَۃَلناَ وَ اعْفُ عَناَّ وَ اغْفِرْ لَناَ وَ ارْحَمْناَ اَنْتَ مَوْلاَناَ فَانْصُرْناَ عَلیَ الْقَوْمِ الْکَافِرِیْنَ۔
اے اﷲ جو کچھ اب تک لکھا گیا، آپ جانتے ہیں کہ اس میں کتنا حصہ لائق اجر ہے، اور کتنا حصہ قابل مواخذہ، قابل مواخذہ حصہ سے درگزر فرمائیے اور جس پر کچھ اجر مرتب ہو سکتا ہو، اس اجر کو ہمارے پیش رو عالم و مقتدا جو ہمارے گمان میں آپ کے مخلص بندے تھے، جن کی یادگار میں یہ تحریریں لکھی جاتی رہی ہیں ، ان کے اعمالنامہ میں درج فرمادیں ۔
آمین یا رب العالمین
( ربیع الثانی تا جمادی الثانی۱۴۲۳ھ؍اگست تااکتوبر۲۰۰۲ء)
٭٭٭٭٭