اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
مسلمان کیلئے اس کی ضرورت کوسمجھ لینے کے بعداب حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کے بارے میں آپﷺکایہ ارشادملاحظہ ہو: أَصْدَقُھُم حَیَائً عُثْمَان ۔ (۱) یعنی’’سب سے بڑھ کرسچے حیاء دارتوعثمان ہیں‘‘۔ ’’حیاء ‘‘کی اس قدراہمیت ٗاورپھرحضرت عثمان ؓ کے بارے میں رسول اللہﷺکی طرف سے یہ اتنی بڑی گواہی کہ’’ سب سے بڑھ کرسچے حیاء دارتوعثمان ہیں‘‘اس سے یقینا حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ کی بڑی منقبت ثابت ہوتی ہے۔مزیدیہ کہ آپؐ کے اس ارشادکی رُوسے یہ بات بھی ثابت ہوگئی کہ حضرت عثمان ؓکی حیاء مصنوعی اورنقلی نہیں تھی،محض دکھاوے والامعاملہ نہیں تھا…بلکہ یہ حیاء تصنع اوربناوٹ سے پاک…فطری ٗسچی ٗ اور خالص تھی…! ام المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہافرماتی ہیں: کَانَ رَسُولُ اللّہِ ﷺ مُضطَجِعاً فِي بَیتِي کَاشِفاً عَن فَخِذَیہِ أو سَاقَیہِ ، فاَستَأذَنَ أَبُوبَکر ، فَأَذِنَ لَہٗ ، وَھُوَ عَلَیٰ تِلکَ الحَالِ ، فَتَحَدَّثَ ، ثُمَّ استَأذَنَ عُمَرُ ، فَأَذِنَ لَہٗ ، وَھُوَ کَذلِکَ ، فَتَحَدَّثَ ، ثُمَّ استَأذَنَ عُثمَانُ ، فَجَلَسَ رَسُولُ اللّہِ ﷺ وَسَوَّیٰ ثِیَابَہٗ ، فَدَخَلَ فَتَحَدَّثَ ، فَلَمَّا خَرَجَ قَالَت عَائِشَۃُ ؛ یَا رَسُولَ اللّہ! دَخَلَ أَبُوبَکر فَلَم تَھتَشَّ لَہٗ وَلَم تُبَالِ بِہٖ ، ثُمَّ دَخَلَ عُمَرُ فَلَم تَھتَشَّ لَہٗ وَلَم تُبَالِ بِہٖ ، ثُمَّ دَخَلَ عُثمَانُ فَجَلَستَ فَسَوَّیَتَ ثِیَابَکَ؟ فَقَالَ النَّبِيُّ ﷺ : أَلَا أستَحِيْ مِن رَجُلٍ تَستَحِيْ مِنہُ المَلَائِکَۃُ ۔ (۲) ترجمہ:’’رسول اللہﷺایک روزمیرے گھرمیں لیٹے ہوئے تھے اس حالت میں کہ آپ کی ران سے ٗ یا ------------------------------ (۱) ترمذی[۳۷۹۰]باب مناقب معاذبن جبل… (۲) مسلم[۲۴۰۱]باب من فضائل عثمان بن عفان۔