اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
فرمایا،حضرت عثمانؓ جب وہاں پہنچے توان لوگوں نے انہیں اپنے پاس روک لیااوریہ خبرمشہورکردی کہ ہم نے عثمان کوقتل کرڈالاہے…تب رسول اللہﷺنے اپنے ساتھیوں کومخاطب کرتے ہوئے ارشادفرمایا’’عثمان کے خون کابدلہ لینافرض ہے‘‘اورپھراس موقع پرآپؐنے اپنے تمام ساتھیوں سے جاں نثاری وسرفروشی کی وہ تاریخی بیعت لی،جسے ’’بیعتِ رضوان‘‘کے نام سے یادکیاجاتاہے(۱)اس موقع پرآپؐ نے اپناہی ایک ہاتھ اپنے دوسرے ہاتھ پررکھتے ہوئے ارشادفرمایا’’یہ بیعت عثمان کی طرف سے ہے‘‘یقینااس سے رسول اللہﷺکے نزدیک حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کی اہمیت اورقدر ومنزلت واضح وثابت ہوتی ہے۔ جبکہ اُدھرشہرمکہ میں ان مشرکین نے حضرت عثمان ؓ کوپیشکش کرتے ہوئے کہا’’ آپ جب عرصۂ درازکے بعدمکہ پہنچ ہی گئے ہیں ، تواب آپ بیت اللہ کاطواف توکرلیجئے‘‘ ان کی طرف سے اس پیشکش کے جواب میں حضرت عثمانؓ نے فرمایا: مَا کُنتُ لأفعَل ، حَتّیٰ یَطُوفَ رَسُولُ اللّہِ ﷺ ۔ یعنی’’جب تک خودرسول اللہﷺبیت اللہ کاطواف نہیں کرلیں گے اُس وقت تک میں بھی نہیں کروں گا‘‘ ۔ یقینااس سے حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کے دل میں رسول اللہﷺکیلئے موجزن بے مثال قلبی تعلق اوروالہانہ عقیدت ومحبت کااظہارہوتاہے۔ ٭دینِ اسلام کے بالکل ابتدائی دورسے ہی رسول اللہﷺحضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ سے ’’وحی‘‘نیزدیگرضروری اورخاص رازکی باتیں تحریرکروایاکرتے تھے،اورپھراس ------------------------------ (۱) تفصیل کیلئے اس آیت کی تفسیرملاحظہ ہو{لَقَد رَضِيَ اللّہُ عَنِ المُؤمِنِینَ اِذ یُبَایِعُونَکَ تَحتَ الشَّجَرَۃِ …} سورۃ الفتح[۱۸]