اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
آپ حضرات سے ہی مشاورت کروں‘‘ وہ پانچ افرادیہ تھے: حضرت معاذبن جبل رضی اللہ عنہ۔حضرت عبادہ بن الصامت رضی اللہ عنہ ۔حضرت اُبی بن کعب رضی اللہ عنہ ۔ حضرت ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ۔حضرت ابوالدرداء رضی اللہ عنہ۔ اورپھران حضرات کے سامنے مدعیٰ بیان کرتے ہوئے فرمایاکہ ’’ملکِ شام میں ہمارے مسلمان بھائی اللہ کے دین کاعلم سیکھنے کی غرض سے ہم سے مددکے طلبگارہیں،لہٰذامیں آپ حضرات سے اس سلسلے میں مددکاطلبگارہوں، آپ حضرات باہم مشاورت کے بعدآپس میں سے ہی کسی تین پراتفاق کرکے مجھے آگاہ کردیجئے‘‘ اورپھرمزیدفرمایا’’آپ حضرات اگرچاہیںتوآپس میںقرعہ اندازی بھی کرلیں…پھربھی اگربات نہ بن سکی توپھرمیں خودہی آپ میں سے تین کاانتخاب کرلوں گا‘‘ اس پروہ حضرات بولے’’قرعہ اندازی کی توکوئی ضرورت ہی نہیں ہے،کیونکہ ابوایوب کافی عمررسیدہ ہوچکے ہیں،اُبی بن کعب اکثربیماررہتے ہیں، باقی رہ گئے ہم تین‘‘ تب حضرت عمرؓ نے فرمایا’’ٹھیک ہے،آپ تینوں حضرات ملکِ شام کی جانب روانہ ہوجائیں،ابتداء میں آپ تینوں وہاں ’’حِمص‘‘میں خدمات انجام دیجئے گا،اورجب وہاں کی صورتِ حال آپ حضرات کوقابلِ اطمینان محسوس ہو،تب آپ تینوں میں سے کوئی ایک وہیں رہ جائے،ایک دِمَشق منتقل ہوجائے،اور ایک فِلَسطین چلاجائے۔ چنانچہ یہ تینوں حضرات (حضرت معاذبن جبل ، حضرت عبادہ بن الصامت (۱)اورحضرت ------------------------------ (۱)حضرت عبادہ بن الصامت رضی اللہ عنہ اُمِ حرام کے شوہرتھے،اُمِ حرام اُمِ سُلَیم کی بہن تھیں،اُمِ سُلیم حضرت انس کی والدہ اورحضرت ابوطلحہ انصاری کی اہلیہ تھیں،حضرت انس حضرت ابوطلحہ انصاری کے ’’ربیب‘‘تھے،ان جلیل القدرشخصیات میں سے اکثرکامفصل تذکرہ اس سے قبل گذرچکاہے۔رضی اللہ عنہم اجمعین۔