اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
مدینہ میں ہی رکھی۔ اورپھرجب دینِ اسلام کاسورج طلوع ہوا،اورجزیرۃ العرب پرآفتابِ نبوت اپنی کرنیں بکھیرنے لگا…تب یمان ایک بارجب مکہ گیاہواتھا…(یہ اُس دورکی بات ہے جب ہجرتِ مدینہ کاواقعہ ابھی پیش نہیں آیاتھا،رسول اللہﷺمکہ میں ہی مقیم تھے)تب مکہ میں یمان کی موجودگی کے دوران یہ واقعہ پیش آیاکہ اس کے قبیلے عَبْس کے چندافرادنے رسول اللہﷺکی بعثت ورسالت کے بارے میں جب خبریں سنیں تویہ فیصلہ کیاکہ رسول اللہﷺ سے ملاقات کرکے براہِ راست آپؐ کی زبانی پیغامِ حق سناجائے،اوراس کے بعددینِ اسلام قبول کرنے یانہ کرنے کے بارے میں کوئی مناسب فیصلہ کیاجائے۔ یمان کوجب اس بات کاعلم ہواتویہ بھی اپنے خاندان ’’عَبْس‘‘کے ان افرادکے ہمراہ رسول اللہ ﷺکی خدمت میں پہنچا،آپؐ کی مبارک گفتگوسنی ،اللہ کامقدس کلام سنا،جس پر یہ سبھی افرادانتہائی متأثرہوئے ،اوردعوتِ حق پرلبیک کہتے ہوئے مسلمان ہوگئے،اوریوں اب ’’یمان‘‘ رسول اللہ ﷺکے صحابی’’ حضرت یمان رضی اللہ عنہ‘‘ بن گئے۔ اورپھرجب یمان اس سفرسے لوٹ کرواپس اپنے گھرمدینہ پہنچے تووہاں انہو ں نے اپنی اہلیہ کوبھی دینِ اسلام اورپیغمبرِاسلام کے بارے میں مطلع کیااورقبولِ اسلام کی دعوت دی ، چنانچہ اس دعوتِ حق پرلبیک کہتے ہوئے وہ بھی مسلمان ہوگئیں۔ یوںان دونوں میاں بیوی کاوہ کمسن بیٹا’’حُذیفہ‘‘مدینہ میں مسلم گھرانے کاچشم وچراغ تھا،اورایسے عظیم والدین کے زیرِسایہ پرورش پارہاتھاکہ جوبالکل ابتدائی دورمیں ہی دعوتِ حق پرلبیک کہتے ہوئے مسلمان ہوگئے تھے،چنانچہ حذیفہ کوبالکل بچپن میں ہی… رسول اللہ ﷺکی زیارت اوردیدار سے قبل ہی ایمان کی انمول دولت نصیب ہوگئی تھی۔