اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
ظاہرہوئی، اوربہت بڑے نقصان کے بعدآخرکارمسلمانوں کوہی غلبہ نصیب ہوا۔ ٭…رسول اللہﷺکی اس جہانِ فانی سے رحلت کے فوری بعدبڑی سرعت کے ساتھ ان رنگارنگ فتنوں نے جوسراٹھایاتھا…اندرونی وبیرونی سازشوں اورریشہ دوانیوں کا ایک لامتناہی سلسلہ تھا،چہارسوآزمائشوں کی اس یلغارکے نتیجے میں صورتِ حال اس قدربھیانک اورنازک ترین ہوچلی تھی کہ تمام امت کی بقاء خطرے میں نظرآنے لگی تھی،ملتِ اسلامیہ کی کشتی اس خوفناک بھنورکے درمیان بری طرح ہچکولے کھارہی تھی…معاملات اس قدرنازک نہج تک جاپہنچے تھے کہ امت دوراہے پرکھڑی تھی…اورہرطرف بے یقینی کی کیفیت طاری تھی… ایسے میں خلیفۂ اول کی حیثیت سے حضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ نے …بتوفیقِ الٰہی…ان تمامترفتنوں کاجس طرح کامیابی کے ساتھ قلع قمع کیا…اس میں ان کی عزیمت واستقامت کے علاوہ مزیدجس چیزکابراہِ راست بہت بڑاعمل دخل تھا…یقیناوہ حضرت خالدبن ولیدرضی اللہ عنہ کی جرأت وشجاعت ٗ فنونِ حرب میں بے مثال مہارت ٗ شاندارحکمتِ عملی ٗ اورلاجواب منصوبہ بندی تھی… لہٰذایہ بہت ہی بڑی تاریخی حقیقت ہے کہ تمام امتِ مسلمہ اپنی بقاء کے معاملے میں ہمیشہ کیلئے حضرت خالدبن ولیدرضی اللہ عنہ کے زیرِاحسان ہے،کیونکہ بلاشک وشبہہ یہی وہ عظیم ترین اوربے مثال شخصیت تھی کہ جس نے نوزائیدہ اسلامی ریاست اورامتِ مسلمہ کی طرف بڑھتے ہوئے ان خطرناک ترین طوفانوں کارُخ …بتوفیقِ الٰہی ہمیشہ کیلئے موڑدیاتھا(۱) ------------------------------ (۱)چنانچہ اسی تاریخی حقیقت کے اعتراف کے طورپرہی آج تک یہ جیتی جاگتی حقیقت ہے کہ تمام عالمِ اسلام میں ہربڑے شہرمیں کسی ایک بڑی معروف شاہراہ کانام ضرور’’شارع خالدبن ولید‘‘نظرآئے گا۔دنیاکے کسی بھی کونے میں واقع کسی بھی اسلامی ملک کاکوئی بڑاشہراس صورتِ حال سے خالی نظرنہیں آئے گا۔