اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
اورجب رات کااندھیراہرطرف چھانے لگاتواس اندھیرے سے فائدہ اٹھاتے ہوئے حضرت خالدبن ولیدؓنے نہایت سرعت کے ساتھ راتوں رات اپنے لشکرمیں بہت سی تبدیلیاں کیں…جس کانتیجہ یہ ہواکہ دوسرے دن جب صبح کاسورج طلوع ہواتورومیوں کواپنے سامنے مسلمانوں کے لشکرمیں سب کچھ بدلاہوانظرآیا،تب وہ یہ سمجھے کہ ضرور مسلمانوں کے لشکرمیں تازہ دم دستے آپہنچے ہیں… مزیدیہ کہ اسلامی لشکرکے عقب میں وقفے وقفے سے بڑے پیمانے پرگردوغبار اٹھتا ہوا نظر آنے لگا،جوکہ حضرت خالدؓ کے حکم پربہت سے مسلمان گھڑسوارجان بوجھ کرخودہی اڑا رہے تھے…اس کااثریہ ہواکہ رومی سمجھے کہ ابھی پیچھے کوئی مزیدبڑالشکربھی چلاآرہاہے ، اورتب وہ مزیدخوفزدہ ہوگئے۔ حضرت خالدبن ولیدرضی اللہ عنہ نے جب دشمن کے لشکرمیں پریشانی اورخوف کے آثار محسوس کئے تواب انہوں نے اس بڑی تبدیلی سے فوری طورپرفائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے لشکرکوپیچھے ہٹنے کی ہدایت کی،اوراس چیزکابھرپورخیال رکھاکہ یہ پیچھے ہٹنے کاعمل بتدریج اورخوب منظم طریقے سے ہو،کوئی افراتفری کے آثارنمایاں نہوں،بھگدڑکاماحول نظرنہ آئے،نیزیہ کہ دشمن مسلسل اس غلط فہمی میں مبتلارہے کہ مسلمانوں کی طرف سے یہ پسپائی نہیں ہے ،بلکہ دشمن کوپھنسانے اورگھیرنے کیلئے یہ کوئی بڑی جنگی چال اورحکمتِ عملی ہے۔ چنانچہ مسلمان یوں انتہائی منظم طریقے سے بتدریج پیچھے ہٹتے گئے،یہ منظردیکھ کردشمن اس غلط فہمی میں مبتلارہاکہ مسلمان اس طرح ہمیں اپنے تعاقب پرورغلارہے ہیں،تاکہ ہم مسلسل ان کاتعاقب کرتے ہوئے جزیرۃ العرب کے صحرائی علاقے میںجاپہنچیں… جہاںان مسلمانوں کاراج ہوگا،تب یہ ہمیں گھیرلیں گے،اورپھروہاں سے زندہ سلامت