اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
اوربہت ہی جذباتی قسم کالگاؤتھا… ۸ھمیں ’’مؤتہ‘‘کے میدان میں اپنے اللہ سے جاملے،جب ان کی عمرتینتالیس سال تھی۔ اُدھرمدینہ میں رسول اللہﷺ جب تعزیت کی غرض سے زیدؓ کے گھرپہنچے ،ان کے اہلِ خانہ کو تسلی دی ،اورصبرکی تلقین کی ،اورپھرجب اُٹھ کروہاں سے واپس روانہ ہونے لگے توکیفیت یہ ہوئی کہ زیدؓ کی کمسن بیٹی باربارآپؐ کی ٹانگوں کے ساتھ لپٹ جاتی …اورخوب بلک بلک کرروتی…تب آپؐ کی آنکھوں سے بھی زاروقطارآنسوبہنے لگے…اوریوں زیدؓ کے گھروالوں کوصبرکی تلقین کرتے کرتے …خودآپؐ پربھی گریہ طاری ہوگیا… (۱) ------------------------------ (۱) حضرت زیدبن حارثہ رضی اللہ عنہ کی ایک بہت بڑی فضیلت ومنقبت یہ ہے کہ تمام صحابۂ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی برگزیدہ ترین جماعت میں سے یہ واحدشخصیت ہیں جن کاتذکرہ قرآن کریم میں نام لے کرکیاگیاہے: {فَلَمَّا قَضَیٰ زیدٌ مِنھَا وَطراً زوَّجنَاکَھَا لِکَي لَایَکُونَ عَلَیٰ المُؤمِنِینَ حَرَجٌ}(الاحزاب:۳۷) الحمدللہ آج بتاریخ ۳۰/صفر ۱۴۳۶ھ ، مطابق۲۲/دسمبر ۲۰۱۴ء بروزپیریہ باب مکمل ہوا۔ رَبَّنَا تَقَبَّل مِنَّا اِنّکَ أنتَ السَّمِیعُ العَلِیمُ ، وَتُب عَلَینَا اِنَّکَ أنتَ التَوَّابُ الرَّحِیمُ