اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
بنائی ہوئی انسانی فطرت سے مکمل طورپرمتصادم ہیں۔ چنانچہ جب کوئی میاں بیوی کسی پرائے بچے کوگودلیتے ہیں ،اورپھردنیاکے سامنے ٗنیزاس بچے کے سامنے بھی ہمیشہ یہی ظاہرکرتے ہیں کہ وہ ان کاحقیقی بچہ ہے ،اوروہ اس کے حقیقی ماں باپ ہیں…اسی کیفیت میں وہ بچہ پروان چڑھتاہے ،حتیٰ کہ بڑاہوجاتاہے۔ لیکن قانونِ قدرت یہی ہے کہ حقیقت ہرگزہرگزچھپ نہیں سکتی…چنانچہ اس بارے میں جب حقیقت منکشف ہوتی ہے تویہ چیزاس شخص (یعنی منہ بولی اولاد) کیلئے بہت زیادہ ذہنی کرب اورنفسیاتی صدمے کاباعث بنتی ہے،اس کی شخصیت بری طرح ٹوٹ پھوٹ جاتی ہے،جنہوں نے اسے پال پوس کربڑاکیاٗ کسی قابل بنایا ٗ اب اس کے دل میں ان کیلئے وہ عزت باقی نہیں رہتی ،وہ جذباتی تعلقِ خاطرچکناچورہوجاتاہے…کیونکہ اب وہ اس حقیقتِ حال کوجان چکاہوتاہے کہ میراتوان کے ساتھ دراصل کوئی رشتہ نہیں ہے،ابتک جو کچھ تھاوہ محض ایک فریب تھا… مزیدیہ کہ …دوسری طرف…جواس کے اصل والدین ہیں ،اب وہ ان کی تلاش میں سرگرداں رہنے لگتاہے ،یہی فکرہمہ وقت اس کے دل ودماغ پرچھائی رہتی ہے کہ کاش کسی طرح میں ان کاکوئی کھوج لگاسکوں ، کسی طرح ان کے بارے میں کچھ جان سکوں کہ وہ کون ہیں اورکہاں ہیں؟ان کی محبت اسے پریشان کئے رکھتی ہے ،اوراس کے ساتھ ہی اس کے دل میں ان کے خلاف نفرت کے جذبات بھی پروان چڑھنے لگتے ہیں کہ انہوں نے مجھیکیوں چھوڑا؟ کیاماں باپ ایسے ہواکرتے ہیں کہ اپنی ہی اولادکوکسی دوسرے کی جھولی میں ڈال دیں…یازمانے کے رحم وکرم پرچھوڑدیں …؟ لہٰذابیک وقت اس کے دل میں اپنے حقیقی والدین کیلئے محبت اورتڑپ ٗ نیزان کے خلاف