اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
نیزجس طرح رسول اللہﷺکی محبت وعقیدت ان کے سراپامیں سرایت کرچکی تھی…اسی طرح آپؐ سے استفادہ ٗ کسبِ فیض ٗاوردینی علم حاصل کرنے کاجذبہ بھی اس قدرشدیدتھا کہ بس اسی چیزکوانہوں نے اپنااوڑھنابچھونا ٗ اپناشیوہ وشعارٗ اپنانصب العین ٗ اوراپنا مقصدِ زندگی بنالیاتھا۔ انصارِمدینہ میں سے مشہورصحابی حضرت زیدبن ثابت رضی اللہ عنہ (۱) فرماتے ہیں کہ: (بَینَا أنَا وَ أبُوھُرَیرَۃ وَصَاحِبٌ لِي فِي المَسجِدِ ، نَدعُو اللّہَ تَعالیٰ وَنَذْکُرُہ ، اِذ طَلَعَ عَلَینَا رَسُولُ اللّہِﷺ ، وَ أقبَلَ نَحْوَنَا ، حَتّیٰ جَلَسَ بَینَنَا ، فَسَکَتْنَا ، فَقَالَ : عُودُوا اِلَیٰ مَا کُنْتُم فِیہ ، فَدَعَوْتُ اللّہَ تَعَالَیٰ أنَا وَصَاحِبِي قَبلَ أبِي ھُرَیرَۃ ، وَجَعَلَ الرّسُولُ ﷺ یُؤمِّنُ عَلَیٰ دُعَائِنَا ، ثُمّ دَعَا أبوھُرَیرَۃ فَقَالَ : اللّھُمّ اِنِّي أسأَلُکَ مَا سَألَکَ صَاحِبَايَ ، وَأسألُکَ عِلماً لَا یُنسَیٰ ، فَقَالَ : آمِین ، فَقُلنَا : وَنَحنُ نَسألُ اللّہَ عِلماً لَا یُنسَیٰ ، فَقَالَ : سَبَقَکُم بِھَا الغُلَامُ الدَّوسِي) (۲) یعنی’’ایک بارجب میں ٗ اورابوہریرہ ٗ نیزمیراایک اورساتھی ٗ ہم مسجدمیں بیٹھے ہوئے اللہ سے دعاء اوراس کے ذکرمیں مشغول تھے ٗ کہ اس دوران رسول اللہﷺ وہاں تشریف لائے اورہماری ہی طرف چلے آئے،حتیٰ کہ ہمارے ساتھ بیٹھ گئے،تب ہم خاموش ہوگئے،آپؐ نے فرمایا’’تم لوگ جس کام میں مشغول تھے اپناوہی کام جاری رکھو‘‘تب میں نے اورپھرمیرے ساتھی نے ابوہریرہ سے پہلے اللہ سے دعاء مانگی ،رسول اللہ ﷺہماری دعاء پرآمین کہتے رہے، اس کے بعدابوہریرہ یوں دعاء مانگنے لگے’’اے اللہ میں تجھ سے مانگتا ------------------------------ (۱) حضرت زیدبن ثابت رضی اللہ عنہ کامفصل تذکرہ صفحہ[۵۰۹]پرملاحظہ ہو۔ (۲)ابن حجرفی ’’الاصابۃ‘‘[۲۰۸/۴]نیز: الہیثمی فی مجمع الزوائد[۳۶۴/۹]وغیرہ۔