اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
خلافی کرتے ہوئے نہیں پایا…‘‘ تب بلال کوبڑی حیرت ہوتی کہ یہ لوگ رسول اللہﷺکامذاق بھی اڑاتے ہیں ، جھٹلاتے بھی ہیں ، بیہودہ گوئی بھی کرتے ہیں ، ایذاء بھی پہنچاتے ہیں…لیکن باہم ہمیشہ آپؐکے اعلیٰ اخلاق وکردارکی خوب تعریف بھی کیاکرتے ہیں…یہ توبڑاہی عجیب معاملہ تھا۔ بلال اکثران رؤسائے قریش کواسی بارے میں باہم سرگوشیاں کرتے ہوئے سنتے…ان کی سماعت سے وقتاً فوقتاً ان کی باتیں ٹکراتی رہتیں ،آخرکافی دنوں تک ان کی یہ سرگوشیاں مسلسل سنتے رہنے کے بعدبلال اس نتیجے پرپہنچے کہ یہ تمام رؤسائے قریش رسول اللہﷺ کی حقانیت وصداقت سے خوب واقف ہیں اورمزیدیہ کہ اس چیزکے معترف بھی ہیں… لیکن اس کے باوجودیہ جوآپؐ کی مخالفت اوربغض وعنادپرکمربستہ ہیں …ان کی اس حرکت کے پیچھے دواسباب کارفرماہیں: پہلاسبب یہ کہ یہ لوگ اپنے آباؤاجدادکے دین کوترک کرکے دینِ اسلام قبول کرلینے کواپنے آباؤاجدادکے ساتھ ٗ نیزان کے دین کے ساتھ غداری وبے وفائی تصورکرتے ہیں، جوکہ انہیں کسی صورت قبول نہیں۔ دوسراسبب یہ کہ انہیں یہ خوف لاحق ہے کہ دینِ اسلام قبول کرلینے اوررسول اللہﷺکواللہ کانبی تسلیم کرلینے کی صورت میں انہیں دینِ اسلام کی تعلیمات کی پیروی کرنا ہوگی، آپ ؐکا اتباع کرناہوگا…تب ان کی اپنی’’ سرداری‘‘ کاکیابنے گا…؟ اسی کیفیت میں وقت گذرتارہا…رفتہ رفتہ بلال کے دل میں یہ خواہش پیداہونے لگی کہ کسی طرح رسول اللہﷺسے ملاقات کی جائے ،اوران کی گفتگوبراہِ راست سنی جائے۔ چنانچہ ایک روزموقع پاکربلال رسول اللہﷺکی خدمت میں حاضرہوئے،آپؐ سے