اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
٭مزیدیہ کہ حضرت سعیدبن زیدرضی اللہ عنہ ’’عشرہ مبشرہ‘‘یعنی ان دس خوش نصیب ترین افرادمیں سے تھے جنہیں اس دنیاکی زندگی میں ہی رسول اللہﷺنے جنت کی خوشخبری سے شادکام فرمایاتھا۔ ٭سعیدکے والد(زیدبن عمروبن نفیل)مشرکینِ مکہ کی بت پرستی وگمراہی اوراخلاقی بے راہ روی سے سے بہت زیادہ دلبرداشتہ وبیزارتھے ،نیزرسول اللہ ﷺکی بعثت سے قبل ہمیشہ تلاشِ حق میں سرگرداں رہاکرتے…اسی تلاشِ حق میں ہی انہوں نے متعددبارملکِ شام کاسفرکیا،وہاں راہبوں سے ملاقاتیں کرکے دینِ نصرانیت ٗاورکبھی یہودیت کے بارے میں معلومات حاصل کرتے رہے،لیکن مطمئن نہیں ہوسکے… ٭اُس دورمیں انتہائی رونگٹے کھڑے کردینے والی ایک برائی جوعرب معاشرے میں عام تھی ٗ وہ یہ کہ وہ لوگ عارکے ڈرسے اپنی نوزائیدہ بچیوں کوخوداپنے ہی ہاتھوں زندہ درگور کر دیا کرتے تھے۔ سعیدکے والدزیدنے یہ معمول بنارکھاتھا کہ جس کسی کے بارے میں انہیں یہ بات معلوم ہوتی کہ وہ اپنی بیٹی کوزندہ درگورکرنے والاہے…یہ اس کے پاس پہنچ جاتے،اوراس سے وہ بیٹی ہمیشہ کیلئے اپنی کفالت میں لے لیتے ،اورخوداس کی پرورش کیاکرتے…یوں زیدکی زیرِکفالت بڑی تعدادمیں ایسی بچیاں پرورش پایاکرتی تھیں۔ ٭مکہ شہرمیں اُن دنوں زیدکے بارے میں یہ بات مشہورتھی کہ عزیزواقارب اوردوستوں کے ساتھ میل جول اورملاقات کی غرض سے آمدورفت کے موقع پریہ کسی کے گھرمیں گوشت نہیں کھایاکرتے تھے،اوریوں کہاکرتے تھے کہ’’اللہ کانام پڑھے بغیرجوجانورذبح کیا گیا ہو ٗاس کاگوشت کھاناحرام ہے،تم لوگ اللہ کے نام کی بجائے اپنے بتوں کے نام پرجانور