اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
ہجری میں بصرہ کے قریب اس دنیائے فانی سے کوچ کرگئے اوراپنے اللہ سے جاملے۔ بصرہ کے قریب ایک بستی میں انہیں سپردِخاک کیاگیا،وہ بستی انہی کی طرف نسبت کی وجہ سے آج بھی ’’الزبیر‘‘کے نام سے معروف ہے۔ ان کی تجہیزوتکفین کے موقع پرحضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ بھی موجودتھے جواس موقع پرمسلسل ان کیلئے دعائے خیرکرتے رہے اورتحسین آمیزکلمات کے ساتھ ان کا ذکر ِخیر کرتے رہے۔ اللہ تعالیٰ جنت الفردوس میں حضرت زبیربن العوام رضی اللہ عنہ کے درجات بلندفرمائیں ، اورہمیں وہاں اپنے حبیبﷺ نیزتمام صحابۂ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی صحبت ومعیت کے شرف سے نوازیں۔آمین۔(۱) ------------------------------ (۱) عجیب اتفاق ہے کہ حضرت طلحہ بن عبیداللہ اورحضرت زبیربن العوام رضی اللہ عنہماکے حالاتِ زندگی میں بڑی حدتک مماثلت پائی جاتی ہے، دونوں ’’السابقین الاولین‘‘میں سے تھے،دونوں ’’عشرہ مبشرہ‘‘میں سے تھے،دونوں ہم عمراورہم عصرتھے،دونوں حضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ کے دامادتھے،دونوں’’اصحابِ شوریٰ‘‘ یعنی ان چھ جلیل القدرشخصیات میں شامل تھے جنہیں حضرت عمربن خطاب رضی اللہ عنہ نے اپنے بعدخلافت کے منصب کیلئے منتخب فرمایاتھا،دونوں کی ایک ہی واقعے میں بصرہ کے قریب ایک ہی جیسے حالات میں شہادت ہوئی…حتیٰ کہ خودرسول اللہﷺنے ایک موقع پران دونوں کے بارے میںیہ ارشادفرمایاتھا: طَلحَۃ وَ الزُبَیر جَارَايَ فِي الجَنَّۃ یعنی’’طلحہ اورزبیردونوں جنت میں میرے پڑوسی ہیں‘‘۔ ترمذی [۳۷۴۱]عن علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ ۔کتاب المناقب۔ ٭٭٭ الحمدللہ آج بتاریخ ۱۳/محرم ۱۴۳۶ھ ، مطابق۶/نومبر ۲۰۱۴ء بروزجمعرات یہ باب مکمل ہوا۔ رَبَّنَا تَقَبَّل مِنَّا اِنّکَ أنتَ السَّمِیعُ العَلِیمُ ، وَتُب عَلَینَا اِنَّکَ أنتَ التَوَّابُ الرَّحِیمُ