اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
اورپھراسلامی لشکرکی طرف سے یلغارہوئی…اعصاب شکن جنگ کی نوبت آئی… آخرسلطنتِ فارس کایہ دارالخلافہ اورتاریخی شہر’’مدائن‘‘مسلمانوں کے ہاتھوں فتح ہوا… شہرمیں داخل ہونے اورپھروہاں اپناقبضہ مستحکم کرلینے کے بعد سپہ سالارِاعلیٰ حضرت سعدبن ابی وقاص رضی اللہ عنہ نے سب سے پہلے اپنے سپاہیوں اورلشکریوں سمیت وہاں ’’نمازِشکر‘‘ ادا کی ۔ اس تاریخی شہرکی فتح کے بعدوہاں صدیوں سے سلطنتِ فارس پرراج کرنے والے بڑے بڑے نامی گرامی بادشاہوں اورتاجداروں کے وہ بیش قیمت خزانے ٗ کسریٰ کاتاج ٗ اس کی پوشاک ٗاوربے حدوحساب قیمتی ترین جواہرات ونوادرات …یہ سب کچھ بہت بڑی مقدار میں بطورِغنیمت مسلمانوں کے ہاتھ آیا۔ اورجب اتنی بڑی مقدارمیں یہ قیمتی ترین خزانے ٗ سوناچاندی ٗ زیورات وجواہرات ٗ کسریٰ کا تاج ٗاس کے کنگن ٗاس کی پوشاک ٗ شاہی خاندان کے نوادرات…اوربھی بہت کچھ… یہ تمام چیزیں حضرت سعدبن ابی وقاص رضی اللہ عنہ نے مسلمانوں کے دارالخلافہ یعنی مدینہ منورہ میں خلیفۃ المسلمین حضرت عمربن خطاب رضی اللہ عنہ کوبھجوائیں، تاکہ وہاں اسلامی بیت المال میں یہ سب کچھ جمع کردیاجائے…چنانچہ یہ مالِ غنیمت جب مدینہ پہنچا…حضرت عمرؓ نیزدیگراکابرصحابہ ٔ کرام نے جب یہ منظردیکھا…توانہیں اپنی آنکھوں پریقین نہیں آرہا تھا … اورتب ان سب کی طرف متوجہ ہوتے ہوئے اوربڑی ہی خوشگوارحیرت کااظہارکرتے ہوئے حضرت عمربن خطاب رضی اللہ عنہ نے حضرت سعدبن ابی وقاص رضی اللہ عنہ اوران کے ساتھیوں کے بارے میں یہ تاریخی کلمات کہے: اِنَّ قَوماً أرسَلُوا ھٰذا لَذُو أَمَانَۃٍ … یعنی’’وہ لوگ جنہوں نے یہ سب کچھ یہاں ہماری طرف