اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
پیش قدمی کی اجازت طلب کی…چنانچہ خلیفۂ وقت کی طرف سے اجازت ملنے پراسلامی لشکرنے مزیدپیش قدمی کاسلسلہ شروع کیا،چھوٹے بڑے مختلف علاقے ٗ بستیاں ٗ اورشہر ٗ یکے بعددیگرے فتح ہوتے چلے گئے۔ آخر سن سولہ ہجری میں ایک دن ایسابھی آیاکہ جب حضرت سعدبن ابی وقاص رضی اللہ عنہ روئے زمین کی عظیم ترین قوت ’’سلطنتِ فارس‘‘کے دارالحکومت…اوراُس دورکے انتہائی عظیم الشان اورپرشکوہ شہر’’مدائن‘‘کی فصیل کے سامنے کھڑے تھے…ہزاروں میل دورمکہ کے گلی کوچوں میں کھیل کودکرجوان ہونے والایہ انسان…وہاں مکہ میں اپنی ماں کی بھوک ہڑتال کے صدمے برداشت کرنے والایہ شخص…بدرکے میدان میں اپنے چھوٹے اوربہت ہی لاڈلے بھائی کوخوداپنے ہی ہاتھوں سپردِخاک کردینے کے انتہائی تکلیف دہ مرحلے سے گذرنے والایہ شخص…اُحدکے میدان میں دن بھرتیرچلاچلا کر ہلکان ہوجانے والایہ شخص…آج ایک عظیم ترین کارنامہ انجام دینے کی غرض سے … ایک نئی تاریخ رقم کرنے کی غرض سے…قدرت نے اسے یہاں ’’مدائن‘‘کی فصیل کے سامنے لا کھڑاکیاتھا…آج وہ یہاںاپنی آنکھوں سے عجیب وغریب مناظرکامشاہدہ کررہاتھا…گذشتہ ایک ہزارسال سے مسلسل انتہائی مطلق العنانی اوربڑے ہی جاہ وجلال کے ساتھ فارس پرحکمرانی کرنے والے ’’ساسانی‘‘خاندان کی ترقی و عروج ٗ شان وشوکت … یہ سب کچھ سمٹ کراس تاریخی شہرمدائن میں …اپنی تمامتررونقوں اوررعنائیوں کے ساتھ جلوہ افروزتھا…حدِنگاہ تک آنکھوں کوخیرہ کردینے والے شاہی محلات کاایک عجیب وغریب سلسلہ تھا…جن کے درودیوارسے صدیوں کی شان وشوکت جھلک رہی تھی، ساسانی خاندان سے تعلق رکھنے والے فارسی ’’شہنشاہوں‘‘ کارعب اوردبدبہ جھانک رہاتھا