اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
تاریخی اورخطرناک ترین جنگ لڑی گئی جوکہ مسلسل تین دن تین رات جاری رہی،اس دوران مسلمان سپاہی بغیرکسی توقف کے رات دن مسلسل لڑتے ہی رہے…مسلمانوں کے گھوڑوں نے اس سے قبل کبھی ہاتھی دیکھے ہی نہیں تھے، لہٰذاگھوڑے بارباربدک جاتے، یہ بہت ہی نازک اورپریشان کُن صورتِ حال تھی…سن تیرہ ہجری میںحضرت خالدبن ولیدرضی اللہ عنہ کی سپہ سالاری میں سلطنتِ روم کے خلاف لڑی جانے والی ’’جنگِ یرموک‘‘ کے بعداب یہ خطرناک ترین جنگ تھی،جوقادسیہ کے میدان میں حضرت سعدبن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کی سپہ سالاری میں سلطنتِ فارس کے خلاف لڑی جارہی تھی۔ آخراللہ کے فضل وکرم سے مسلمانوں کویادگاراورفیصلہ کن فتح نصیب ہوئی…ایسی عظیم الشان فتح کہ جودرحقیقت روئے زمین کی عظیم ترین قوت ’’سلطنتِ فارس‘‘کے دائمی زوال کاپیش خیمہ ثابت ہوئی …نیزاس یادگارفتح کی بدولت ہمیشہ کیلئے اُس تمام خطۂ زمین کاجغرافیہ بدل گیا…بلکہ دنیاکانقشہ ہی ہمیشہ کیلئے تبدیل ہوگیا…قادسیہ کے میدان میں مجوسیوں کانامی گرامی سپہ سالار’’رستم فرخ زاد‘‘ماراگیا، جبکہ مسلمانوں کے سپہ سالارحضرت سعدبن ابی وقاص رضی اللہ عنہ ہمیشہ کیلئے تاریخِ اسلام کاایک روشن باب اور’’درخشندہ ستارہ‘‘بن گئے۔ ٭…اُدھرقادسیہ سے تقریباًڈیڑھ ہزارکلومیٹر کے فاصلے پرمدینہ منورہ میں مسلمانوں کے خلیفہ حضرت عمربن خطاب رضی اللہ عنہ ’’جنگِ قادسیہ‘‘کے نتیجے اورانجام کے بارے میں کچھ جاننے کیلئے انتہائی بیتاب تھے،انہیں کسی صورت قرارنہیں آرہاتھا،یہی وجہ تھی کہ وہ ہرروزعلیٰ الصباح مدینہ شہرسے باہرنکل کردوراس راستے پرپہنچ جایاکرتے جوملکِ فارس کی طرف سے آتاتھا…تاکہ شایداُس طرف سے آتاہواکوئی سپاہی ٗ کوئی مسافر ٗیاکوئی بھی