اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
اعلان ہے(۱) ٭فتحِ مکہ سے قبل مشرف باسلام ہونے والوں کامقام ومرتبہ فتحِ مکہ کے بعدمسلمان ہونے والوں سے زیادہ ہے۔ لہٰذا سب سے کم مقام ومرتبہ ان حضرات کاہے جوفتحِ مکہ کے بعدمسلمان ہوئے،جیساکہ قرآن کریم میںارشادہے: {لَایَسْتَوِيْ مِنْکُم مَن أنْفَقَ مِن قَبْلِ الفَتْحِ وَقَاتَلَ أُولٓئِکَ أَعْظَمُ دَرَجَۃً مِنَ الّذِینَ أَنْفَقُوا مِن بَعْدُ وَقَاتَلُوا وَکُلّاً وَّعَدَ اللّہُ الحُسْنَیٰ وَاللّہُ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِیْرٌ} (۲) ترجمہ:(تم میں سے جن لوگوں نے فتح سے پہلے[ اللہ کی راہ میں] خرچ کیاہے اورقتال کیاہے ٗ وہ دوسروں کے برابرنہیں،بلکہ وہ اُن سے بہت بڑے درجے کے ہیں جنہوں نے فتح کے بعد[ اللہ کی راہ میں] خرچ کیاہے اور قتال کیاہے،ہاں البتہ بھلائی کاوعدہ تواللہ نے ان سب سے کیاہے،جوکچھ تم کرتے ہو ٗ اللہ اس سے باخبرہے)(۳) ------------------------------ (۱) ارشادِربانی {لَقَد رَضِيَ اللّہُ عَنِ المُؤمِنِینَ اِذ یُبَایِعُونَکَ تَحتَ الشَّجَرَۃِ…} کی تفسیرملاحظہ ہو(سورۃ الفتح:۱۸) (۲) سورۃ الحدید[۱۰] (۳) یعنی فتحِ مکہ سے قبل چونکہ مسلمان کمزورتھے اورمشکل حالات سے گذررہے تھے ٗلہٰذاان مشکلات کے باوجودجس کسی نے اللہ کی راہ میں خرچ کیااورجہادبھی کیا،اس کامقام ومرتبہ فتحِ مکہ کے بعدیہ کام انجام دینے والوں سے زیادہ ہے ۔لہٰذااجروثواب میں نیزمقام ومرتبے میں یہ دونوں برابرنہیں ہوسکتے۔ ہاں البتہ اسی آیت کے آخری حصے میں یہ وضاحت بھی آگئی ہے کہ صحابۂ کرام کے ان دونوں گروہوں میں اگرچہ فرقِ مراتب توضرورہے…لیکن اس کے باوجوداللہ سبحانہ وتعالیٰ کی طرف سے فتحِ مکہ کے بعددینِ اسلام قبول کرنے والے صحابۂ کرام کیلئے بھی ’’حُسنیٰ‘‘یعنی ’’بھلائی کاوعدہ‘‘موجودہے۔