اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
اسی دوران جب وہاں شہرمکہ میں کفروشرک اورمعصیت وضلالت کی تاریکیوں کے درمیان ’’نورِنبوت‘‘جمگانے لگا…تب بہت جلدہی اس نورکی کرنیں نوجوان سعدکے دل کوبھی منورکرنے لگیں… ایک روزسعدنے خواب میں خودکواس کیفیت میں دیکھاکہ چہارسوبہت گہر ااندھیرا چھایا ہو ا ہے…اوراس اندھیرے میں وہ نہایت پریشانی کے عالَم میں بھٹکتے پھررہے ہیں… پھراچانک ایک روشنی نظرآئی ٗجسے دیکھ کریہ خوش ہونے لگے…جب یہ اُس روشنی کی طرف بڑھے توانہیں اس میں تین انسانی سائے دکھائی دئیے،مزیدقریب جاکرجب دیکھاتوانہوں نے انہیں پہچان لیا…وہ زیدبن حارثہ ٗ علی بن ابی طالب ٗ اورابوبکرصدیق (رضی اللہ عنہم اجمعین)تھے۔ حضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ کے ساتھ ان کے کافی خوشگوارمراسم تھے،چنانچہ اگلے ہی روزجب ان سے ملاقات ہوئی توانہوں نے اپناوہ خواب ان کے سامنے بیان کیا…جس پرحضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ نے انہیں دینِ اسلام اورپیغمبرِاسلام کے بارے میں بہت کچھ بتایا…رسول اللہﷺکی بعثت کے بارے میں انہیں مطلع کیا،اوراس حقیقت سے بھی انہیں آگاہ کیاکہ ہم تین افرادجنہیں تم نے خواب میں اندھیرے کی بجائے روشنی میں دیکھاہے،ہم تینوں(زیدبن حارثہ ٗعلی بن ابی طالب ٗ اورخودابوبکرصدیق)کفروشرک کے اندھیروں سے نکل کراب ’’ایمان‘‘کی روشنی میں آچکے ہیں… اورپھرحضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ نے انہیں بھی قبولِ اسلام کی دعوت دی …تب انہیں اپناوہ خواب مزیدشدت کے ساتھ یادآنے لگا…اورپھرکسی ترددکے بغیریہ اپنے دوست ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ کی معیت میں روانہ ہوگئے…