اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
ابوبکراورحضرت عمر(رضی اللہ عنہم اجمعین)جیسی جلیل القدر شخصیات بھی موجودہواکرتی تھیں۔ ایسے ہی ایک یادگارموقع پرجب حضرت ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ کی زیرِقیادت لشکرمدینہ سے بہت دور…منزلِ مقصودکی جانب رواں دواں تھا…متعدداکابرصحابہ بھی ان کی زیرِقیادت پیش قدمی کررہے تھے…اس دوران لشکراپناراستہ بھٹک گیا،جس کی وجہ سے غیرمتوقع طورپرسخت پریشانی اورشدیدمشکلات کاسامناکرناپڑا،خوراک کاذخیرہ کافی کم پڑگیا،اس نازک ترین صورتِ حال میں سپہ سالارکی حیثیت سے حضرت ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ نے خوراک کی تقسیم کاکام خودسنبھال لیا،اورتب آپؓہرسپاہی کوروزانہ صرف ایک کھجوربطورِخوراک دیاکرتے،نیزیہ کہ دوسروں کی طرح خودبھی روزانہ محض ایک کھجورپرہی اکتفاء کیاکرتے۔(۱) یوں حضرت ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ ہمیشہ ہی راہِ حق میں ہرقسم کی تکالیف کاخندہ پیشانی کے ساتھ مقابلہ کرتے رہے…اوریہ سلسلہ تودینِ اسلام کے بالکل ابتدائی دورسے ہی جاری تھا…کہ آخرآپؓ ’’السابقین الاولین‘‘میں سے تھے…ابتدائی دورکی وہ رونگٹے کھڑے کردینے والی اورلرزہ انگیزقسم کی آزمائشیں، مصائب وآلام کے وہ طویل سلسلے،ہجرتِ حبشہ…پھرہجرتِ مدینہ…اورپھر’’بدر‘‘و’’اُحد‘‘کے میدان میں ان کی جاں نثاری اور سرفروشی کی بے مثال داستانیں…ان تمامترآزمائشوں اورتکلیفوں کے باوجود،ابوعبیدہؓ ------------------------------ (۱)سن آٹھ ہجری میںروانہ ہونے والے اس لشکرکو’’سریۃ الخبط‘‘،نیز’’سریۃ سِیف البحر‘‘کے نام سے بھی یاد کیا جاتاہے۔صحیح بخاری /کتاب المغازی میں باب ’’غزوۃ سِیف البحر وہم یتلقون عیراً لقریش ،وامیرہم ابوعبیدہ ‘‘ کے تحت اس بارے میں حضرت جابربن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث[۴۳۶۰]میں مفصل تذکرہ موجودہے۔