جائے ، بالخصوص زکوٰۃ جو ایک شرعی فریضہ اور دین کی پانچ بنیادوں میں ایک اہم بنیاد ہے، اس کا پورا اہتمام کیا جائے ، جس مال کی زکوٰۃ ادا کردی جاتی ہے ، وہ سرکاری طور پر یعنی اﷲ کی سرکار میں محفوظ ہوجاتا ہے ، اب اس میں نقصان کا اندیشہ بہت کم ہوجاتا ہے ، حساب کرکے پائی پائی زکوٰۃ ادا کرنی چاہئے ۔ یہ مال اﷲ کی ضمانت اور حفاظت میں آجاتا ہے، حدیث شریف میں آیا ہے : جس مال میں زکوٰۃ کا مال غلط طور سے شامل ہوجاتا ہے وہ مال معرض ہلاکت میں آجاتا ہے۔
دوسرے یہ کہ صبح وشام قرآن وحدیث میں وارد شدہ دعاؤں کے پڑھنے کا اہتمام کیا جائے ، کتنی بلائیں ان دعاؤں کی برکت سے اﷲ تعالیٰ دفع فرماتے ہیں ، اﷲ کانام بہت بڑا اور بہت بابرکت ہے ، اس نام کو ہم بھول جاتے ہیں ، تو طرح طرح کی بلائیں اترتی رہتی ہیں ۔
(۱) بِسْمِ اﷲِ الَّذِیْ لَا یَضُرُّ مَعَ اسْمِہٖ شَـْٔیٌ فِیْ الْاَرْضِ وَلَا فِیْ السَّمَائِ وَھُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ۔صبح وشام ۳؍۳؍ بار پڑھ لیا جائے ، تو انشاء اﷲ ہر بلائے ناگہانی سے حفاظت ہوگی ، یہ رسول اﷲ ا کی بشارت ہے۔
(۲) اوپر والی دعا کے ساتھ ۳؍مرتبہ یہ کلمات بھی شامل کرلئے جائیں : أَعُوْذُ بِکَلِمَاتِ اﷲِ التَّامَّاتِ مِنْ شَرِّ مَاخَلَقَ ۔
(۳) رات میں سونے سے پہلے آیت الکرسی ایک مرتبہ۔آمَنَ الرَّسُوْلُ بِمَااُنْزِلَ اِلَیْہِسے ختم سورۃ بقرہ تک، ایک مرتبہ سورہ طارق کی آخری آیتیں إِنَّھُمْ یَکِیْدُوْنَ کَیْداً سے آخر تک ۲۵؍ مرتبہ پڑھ لیا جائے ، تو چوروں ،ڈاکوؤں اور شریر جن وانس سے حفاظت ہوتی ہے۔
(۴) آمَنَ الرَّسُوْلُ بِمَااُنْزِلَ اِلَیْہِ مِن رَّبِّہٖ وَالْمُؤْمِنُوْنَ کُلٌّآمَنَ بِاللّٰہِ وَ مَلٰئِکَتِہٖ وَ کُتُبِہٖ وَرُسُلِہٖ لاَ نُفَرِّقُ بَیْنَ اَحَدٍ مَّنْ رُّسُلِہٖ وَقَالُوْاسَمِعْنَا وَاَطَعْنَا غُفْرَانَکَ رَبَّنَا وَاِلَیْکَ الْمَصِیْرُ لَا یُکَلِّفُ اللّٰہُ نَفْساً اِلَّا وُسْعَھَا لَھَا مَا کَسَبَتْ وَعَلَیْھَا مَا اکْتَسَبَتْ رَبَّنَا لَا تُوَاخِذْنَا اِنْ نَسِیْنَا اَوْ اَخْطَأْنَا رَبَّنَا وَلَا تَحْمِلْ عَلَیْنَا