اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
شیرویہ کی اطاعت وفرمانبرداری کی تاکیدکی گئی تھی۔ باذان کوشیرویہ کی طرف سے موصول شدہ اس سرکاری خط کے ذریعے کسریٰ کی موت کے بارے میں آگاہی کے بعد…اب مزیدیہ کہ مدینہ سے واپس آنے والے اپنے ان کارندوں کے ذریعے جب رسول اللہﷺکی طرف سے بھی یہی خبرموصول ہوئی تووہ انتہائی حیرت کااظہارکرتے ہوئے فوری طورپرمسلمان ہوگیا…اوریوں کہنے لگاکہ ’’غیب کی یہ خبرتوفقط بذریعۂ وحی ہی کسی کومعلوم ہوسکتی ہے،لہٰذااس کایقینی مطلب یہ ہواکہ محمد(ﷺ)واقعی اللہ کے سچے نبی اور رسول ہیں‘‘۔ غورطلب بات ہے کہ یہ محض اپنااپنانصیب ہے…کسریٰ کودعوتِ اسلام کے سلسلے میں خط تحریرکیاگیا،مگراس خط کے ساتھ بدسلوکی کی وجہ سے اس کاکس قدربرااوربھیانک انجام ہوا…جبکہ باذان کوتوایساکوئی خط نہیں لکھاگیاتھا…لیکن اس کے باوجودکسریٰ کے اس انجام کی وجہ سے اوراس سے متعلق رسول اللہﷺ کی طرف سے دی گئی اس خبرکی وجہ سے وہ مسلمان ہوگیا…نصیب اپنااپنا… ٭یہاں تک توقصہ تھاحضرت عبداللہ بن حذافہ رضی اللہ عنہ کاسلطنتِ فارس کے بادشاہ کسریٰ خسروپرویزکے ساتھ ملاقات ٗاورپھراس کے نتیجے میں پیش آنے والے تاریخی حالات وواقعات سے متعلق…جس کے انتہائی اہم اورتاریخی نتائج یہ ظاہرہوئے تھے کہ کسریٰ جیساشان وشوکت اورجاہ وجلال والابادشاہ خوداپنے ہی لاڈلے بیٹے اورولی عہدِ سلطنت کے ہاتھوںماراگیا،کسریٰ کی طرف سے مقررکردہ ملکِ یمن کابادشاہ باذان اسی واقعے کے نتیجے میں مسلمان ہوگیا،فارس کے شاہی دربارمیں کسریٰ کی موت کے بعدبڑی افراتفری اوربے چینی کاماحول پیداہوگیا، تمام سلطنتِ فارس میں تشویش اوراضطراب کی لہر