اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
انتقال سے محض چندروزقبل حضرت خالدبن ولیدرضی اللہ عنہ نے حضرت ابوالدرداء رضی اللہ عنہ کے توسط سے خلیفۂ وقت حضرت عمربن خطاب رضی اللہ عنہ کے نام یہ زبانی وصیت بھجوائی کہ ’’اے امیرالمؤمنین!میری وفات کے بعدمیراگھوڑااورمیری تلوار…یہ دونوں چیزیںآپ کی نگرانی میں اللہ کے دین کی سربلندی کی خاطروقف رہیں گی،جبکہ مدینہ میں میراجوگھرہے ،آپ اپنی نگرانی میں وہ بطورِصدقہ کسی ضرورتمندکودیدیجئے‘‘۔(۱) اللہ تعالیٰ اپنے اس بندے خالدبن ولیدرضی اللہ عنہ کے درجات جنت الفردوس میں بلندفرمائیں،نیزہمیں وہاں جنت الفردوس میں اپنے حبیبﷺ اورتمام صحابۂ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی صحبت ومعیت کے شرف سے نوازیں۔ ------------------------------ (۱)بعض مؤرخین کے بقول انہی دنوں مدینہ میں خلیفۂ وقت حضرت عمربن خطاب رضی اللہ عنہ نے اکابرصحابۂ کرام سے مشاورت کے بعدحضرت خالدبن ولیدرضی اللہ عنہ کی دوبارہ سپہ سالارکی حیثیت سے بحالی کافیصلہ کرلیاتھا،لیکن انہی دنوں ملکِ شام میں حضرت خالدبن ولیدرضی اللہ عنہ کامختصرعلالت کے بعداچانک انتقال ہوگیا،جس پرحضرت عمربن خطاب رضی اللہ عنہ انتہائی افسردہ ہوگئے تھے۔واللہ اعلم۔ ٭ملاحظہ: ’’غزوۂ مؤتہ‘‘کے بارے میں مزیدتفصیل کیلئے ملاحظہ ہو٭الکامل فی التاریخ لابن الأثیر،جلد: ۲ صفحہ: ۱۱۲۔ ٭البدایۃ والنہایۃ لابن کثیر،جلد۶: صفحہ:۴۱۲۔ ’’جنگِ یمامہ‘‘کے بارے میں مزیدتفصیل کیلئے ملاحظہ ہو٭الکامل فی التاریخ لابن الأثیر،جلد: ۲صفحہ: ۲۱۸۔ ٭البدایۃ والنہایۃ لابن کثیر،جلد: ۹صفحہ:۴۶۵ ٭تاریخ الاسلام للذہبی،جلد: ۳صفحہ:۳۸ ’’جنگِ یرموک‘‘ کے بارے میں مزیدتفصیل کیلئے ملاحظہ ہو٭الکامل فی التاریخ لابن الأثیر،جلد: ۲ صفحہ: ۲۵۸۔ ٭البدایۃ والنہایۃ لابن کثیر،جلد۹: صفحہ:۵۴۵(تحقیق :عبداللہ بن عبدالمحسن الترکی۔دارہجر) ٭٭٭ الحمدللہ آج بتاریخ ۱۹/ربیع الأول ۱۴۳۶ھ ، مطابق۱۰/جنوری۲۰۱۵ء بروزہفتہ یہ باب مکمل ہوا۔