اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
افسوسناک واقعہ یہ پیش آیاکہ ابوالعاص ؓ کایہ کمسن بیٹاعلی بیمارپڑگیا،اورچنددن کے اس بخار کے بعد اچانک ہی داغِ مفارقت دے گیا(۱)یہ واقعہ رسول اللہﷺ کیلئے ٗ نیز ابوالعاصؓ کیلئے مزیدبہت بڑے رنج والم کاباعث بنا…جس کانتیجہ یہ ہواکہ ابوالعاصؓ اب خود کو سنبھال نہ سکے…مسلسل بسترِعلالت پرہی اب ان کے شب وروزبسرہونے لگے۔ ۸ھکے ابتدائی دنوں میں رسول اللہﷺکی صاحبزادی (ابوالعاص بن الربیع رضی اللہ عنہ کی زوجۂ محترمہ) حضرت زینب رضی اللہ عنہاکاانتقال ہواتھا،اورپھراسی سال کے اواخرمیں ان کے کمسن بیٹے علی کی وفات ہوئی،اس کے بعد ۱۱ھکے ابتدائی مہینوںمیں (۱۲/ربیع الاول )رسول اللہﷺکی رحلت کاسانحہ پیش آیا،اوربالآخراس کے اگلے ہی سال یعنی ۱۲ھمیں حضرت ابوالعاص بن الربیع رضی اللہ عنہ بھی اس جہانِ فانی سے کوچ کرتے ہوئے اپنے رب سے جاملے،اللہ تعالیٰ جنت الفردوس میں ان کے درجات بلند فرمائیں ۔ ------------------------------ (۱)اللہ کی شان …یہ دونوں بچے آپس میں بھائی بہن،ایک ہی ماں باپ کی اولاد، ایک ہی گھرمیں پیدا ہوئے، ایک ہی جگہ اورایک ساتھ پرورش پائی…لیکن بقضائے الٰہی ’’علی‘‘اس قدرکمسنی میں ۸ھمیں وفات پاگیا… جبکہ اس کی بہن ’’اُمامہ‘‘نے طویل عمرپائی، ۱۱ھمیںحضرت فاطمہ بنت الرسولﷺکی وفات کے بعدخودان کی وصیت پرعمل کرتے ہوئے ان کے شوہرحضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے اس اُمامہ سے شادی کی،اورپھر ۴۰ھمیںحضرت علیؓ کی شہادت کے بعدخود حضرت علیؓکی وصیت کے مطابق اُمامہ کی شادی مُغیرہ بن نوفل بن حارث بن عبدالمطلب کے ساتھ ہوئی۔اورپھر ۶۶ھمیں کوفہ میں ان کاانتقال ہوگیا۔ ٭ملاحظہ:الاستیعاب فی معرفۃ الأصحاب میںحضرت ابوالعاص بن الربیع رضی اللہ عنہ کامختصرتذکرہ ’’لقیط بن الربیع کے نام سے (الرقم المسلسل :۲۲۳۰)کیاگیاہے،جبکہ مفصل تذکرہ کتاب کے آخرمیں ’’کتاب الکُنیٰ‘‘میں ابوالعاص بن الربیع کے نام سے (الرقم المسلسل:۳۰۴۲)کیاگیاہے۔ الحمدللہ آج بتاریخ ۱۵/ربیع الأول ۱۴۳۶ھ ،مطابق ۶/ جنوری ۲۰۱۵ء بروزمنگل یہ باب مکمل ہوا۔