اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
کیلئے آمادہ تھاکہ رسول اللہﷺ اب ہمیشہ کیلئے ہم سے جداہوچکے ہیں۔ ایسی نازک ترین صورتِ حال میں حضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ کاناقابلِ فراموش کردارتمام امت کیلئے سہارے اورتسلی کاباعث بنا۔ چنانچہ اس موقع پروہاں موجودسبھی افرادکے سامنے حضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ نے مختصرخطبہ دیا ٗجس میں رسول اللہﷺکی اس جہانِ فانی سے رحلت کایوں اعلان فرمایا ’’مَن کَانَ مِنکُم یَعبُدُ مُحَمَّداً فَاِنَّ مُحَمَّداً قَد مَاتَ ، وَمَن کَانَ یعبُدُ اللّہَ فَاِنَّ اللّہَ حَيٌّ لَا یَمُوتُ‘‘ یعنی’’تم میں سے جوکوئی محمدؐکی عبادت کرتاتھا ٗوہ جان لے کہ محمدؐکااب انتقال ہوچکاہے،اورجوکوئی اللہ کی عبادت کرتاتھا ٗ تواللہ ہمیشہ زندہ رہنے والاہے ٗ اسے کبھی موت آنے والی نہیں ہے‘‘اورپھرقرآن کریم کی یہ آیت تلاوت کی: {وَمَا مُحَمَّدٌ اِلّا رَسُولٌ قَد خَلَتْ مِن قَبلِہِ الرُّسُلُ أفَاِن مَّاتَ أو قُتِلَ انقَلَبتُم عَلَیٰ أعْقَابِکُم ومَن یَّنقَلِبْ عَلَیٰ عَقِبَیہِ فَلَن یَّضُرَّ اللّہَ شَیئاً وَّ سَیَجزِي اللّہُ الشَّاکِرِینَ} (۱) (۲) ترجمہ:’’محمد[ﷺ]توصرف رسول ہی ہیں،ان سے پہلے بھی بہت سے رسول گذرچکے ہیں،کیااگران کاانتقال ہوجائے ٗ یاوہ شہیدہوجائیں ٗتوتم اسلام سے اپنی ایڑیوں کے بل پھرجاؤگے؟ اورجوکوئی پھرجائے اپنی ایڑیوں پرتوہرگزوہ اللہ کاکچھ نہیں بگاڑے گا،عنقریب اللہ شکرگذاروں کونیک بدلہ دے گا‘‘۔ حضرات صحابۂ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین اس آیت سے ٗ نیزاس کے مضمون سے خوب واقف تھے ، اورعرصۂ درازسے اسے پڑھتے اورسنتے چلے آرہے تھے،لیکن اس روزحضرت ------------------------------ (۱) صحیح بخاری [۳۶۶۸] کتاب(نمبر۶۲) فضائل الصحابہ ،باب(نمبر۵) قول النبی ﷺ لوکنت متخذاً خلیلاً… (۲) آل عمران [۱۴۴]