اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
یہ سوچ تھی حضرت عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ کی …اوریہ جذبہ تھا…جس کی وجہ سے مال ودولت کی فراوانی وخوشحالی اورہرقسم کے دنیاوی مال واسباب کی بہتات کے باوجودان کے مزاج میں کسی خرابی کی بجائے…اوران کے اخلاق وکردارمیں کسی فسادکی بجائے…اپنے اللہ کے ساتھ تعلق مزیدمضبوط ومستحکم کرنے کی لگن…اللہ کے سامنے جوابدہی کاہمہ وقت احساس…نیزاللہ کے بندوں کے ساتھ حسنِ سلوک اوران کی مدد واعانت کاجذبہ ہرگذرتے ہوئے لمحے کے ساتھ مضبوط سے مضبوط ترہوتاہی چلاگیا۔ اسی کیفیت میں آتے جاتے موسموں کایہ سفرجاری رہا…آخرسن۳۲ہجری میں ۷۵سال کی عمرمیں مدینہ منورہ میں ان کاانتقال ہوگیا…خلیفۂ وقت امیرالمؤمنین حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ ٗ حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ ٗ حضرت سعدبن ابی وقاص رضی اللہ عنہ ٗ ودیگرمتعددکبارِصحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین نے مل کرتجہیزوتکفین کے فرائض انجام دئیے، نمازِجنازہ ان کی وصیت کے مطابق خلیفۂ وقت حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ نے پڑھائی…اورپھرمدینہ منورہ کے قبرستان’’بقیع‘‘میں انہیں سپردِخاک کردیاگیا… یوں رسول اللہﷺکے یہ انتہائی عظیم المرتبت اورجلیل القدرصحابی حضرت عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ اپنے اللہ سے جاملے… اللہ تعالیٰ جنت الفردوس میں عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ کے درجات بلندفرمائیں ۔ ------------------------------ الحمدللہ آج بتاریخ ۲۳/ذوالحجہ ۱۴۳۵ھ ، مطابق ۱۷/اکتوبر ۲۰۱۴ء بروزجمعہ یہ باب مکمل ہوا۔ رَبَّنَا تَقَبَّل مِنَّا اِنّکَ أنتَ السَّمِیعُ العَلِیمُ ، وَتُب عَلَینَا اِنَّکَ أنتَ التَوَّابُ الرَّحِیمُ