اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
طرح ایمان لے آئیں جیسے تم ایمان لائے ہو،تب وہ راہِ راست پرآجائیں گے) یعنی اصل اورحقیقی ایمان تو وہی ہے جوحضرات صحابۂ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے دلوں میں موجزن تھا۔ اسی طرح قرآن کریم میں حضرات صحابۂ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کوخطاب کرتے ہوئے یہ ارشادِربانی ہوا:{…وَلٰکِنَّ اللَّہَ حَبَّبَ اِلَیکُمُ الاِیمَانَ وَزَیَّنَہٗ فِي قُلُوبِکُمْ وَکَرَّہَ اِلَیکُمُ الکُفرَ وَالفُسُوقَ وَالعِصیَانَ أُولٓئِک ھُمُ الرَّاشِدُونَ فَضْلاً مِّنَ اللّہِ وَنِعمَۃً وَاللّہُ عَلِیمٌ حَکِیمٌ} (۱) ترجمہ:(…لیکن اللہ تعالیٰ نے ہی ایمان کوتمہارے دلوں میں محبوب بنادیاہے، اوراسے تمہارے دلوں میں زینت دے رکھی ہے۔اورکفرکو ٗ اورگناہ کو ٗ اورنافرمانی کو تمہاری نگاہوں میں ناپسندیدہ بنادیاہے ٗ یہی لوگ راہ یافتہ ہیں۔اللہ کے انعام واحسان سے ۔اوراللہ دانااورباحکمت ہے) یقینایہ آیت خالق ارض وسماء کی طرف سے ان حضرات کے حق میں بہت بڑی گواہی ٗنیزان کے ایمان اوررشدوہدایت پرہونے کی واضح ترین دلیل ہے۔ اس سلسلے میں مزیدقابلِ ذکریہ کہ خودقرآن کریم میں ان حضرات کواللہ سبحانہ وتعالیٰ کی جانب سے ہمیشہ کیلئے رضامندی وخوشنودی کی خوشخبری سے شادکام کیاگیاہے،جیساکہ ارشادِر بانی ہے: {رَضِيَ اللّہُ عَنھُم وَرَضُوا عَنہُ} (۲) یعنی’’اللہ ان سے راضی اورخوش ٗ اوریہ اللہ سے راضی اورخوش ہیں) اسی طرح رسول اللہﷺکاارشادہے: (خَیرُ النَّاسِ قَرْنِي ، ثُمَّ الَّذِینَ یَلُونَھُم ، ثُمَّ الَّذِینَ یَلُونَھُم) (۳) یعنی بہترین لوگ وہ ہیں جومیرے زمانے میں ہیں ٗ پھروہ لوگ جو ------------------------------ (۱) الحجرات[۷۔۸] (۲) المائدۃ [ ۱۱۹]۔التوبۃ[۱۰۰]۔ البینۃ [۸] (۳) بخاری [۳۶۵۱] باب فضائل اصحاب النبیﷺ ۔ نیز:مسلم[۲۵۳۳]باب فضل الصحابہ۔