ذکر اللہ کے ثمرات |
ہم نوٹ : |
|
شیخ کی صحبت جتنی ضروری ہے اس سے زیادہ ذکرُ اللہ کا اہتمام ضروری ہے۔ آپ بتلائیے کہ کون ہر وقت شیخ کے پاس رہ سکتا ہے۔ جب ذکرُ اللہ کی کمی ہوگی، روح کمزور ہوگی تو نتیجہ یہ ہوگا کہ شیخ کی موجودگی ہی میں تم گناہوں میں مبتلا ہوجاؤ گے۔ ایسے کتنے واقعات ہوئے ہیں کہ لوگ خانقاہوں میں بھی گناہ سے نہیں بچ سکے۔ اس لیے شیخ کی صحبت کے ساتھ ساتھ ذکر اللہ کا اہتمام بھی نہایت ضروری ہے۔ جہادِ اصغر اگر ذکر اللہ کا محتاج ہے تو جہادِ اکبر بدرجہ اولیٰ اللہ کے ذکر کا محتاج ہے کیوں کہ یہ بڑا جہاد ہے، اسی لیے جنہوں نے ذکرُ اللہ کی پابندی کی وہ کہاں سے کہاں پہنچ گئے۔ مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں ؎اللہ اللہ اسمِ پاکِ نامِ دوست اللہ ہمارے مالک کا نام ہے، اسم گرامی اور اسم شریف ہے۔ وَاذْکُرِ اسْمَ رَبِّکَ اپنے رب کا اسم مبارک لیجیے۔ علامہ قاضی ثناء اللہ پانی پتی رحمۃ اللہ علیہ تفسیر مظہری کے مصنف فرماتے ہیں کہ ذکرِاسم ذات کا اسی آیت سے ثبوت ملتا ہے فِیْہِ دَلِیْلُ تَکْرَارِ اسْمِ الذَّاتِ ؎ اللہ اللہ کرو اور عرشِ اعظم تک پہنچ جاؤ ؎اللہ اللہ گو بر و تا سقفِ عرش اللہ اللہ کہتے ہوئے عرشِ اعظم تک پہنچ جاؤ۔ اللہ کا نام اتنا مبارک اور زبردست طاقت والا ہے کہ اللہ کے نام کی برکت سے انسان اللہ تک پہنچ جاتا ہے، فرشی عرشی ہوجاتا ہے۔ذکر اﷲ میں شیخ کے مشورہ کی ضرورت ارشادفرمایاکہخواجہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے حضرت حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ سے پوچھا تھا کہ یہ جو کہا جاتا ہے کہ ذکر شیخ کے مشورہ کے ساتھ کرو تو ذکر کے ساتھ شیخ کی کیا ضرورت ہے؟ کیا اﷲ کا ذکر ہمیں اللہ تک نہیں پہنچا سکتا؟ حضرت نے فرمایا کہ کام تو ذکر ہی بناتا ہے لیکن اسی طرح جیسے کاٹ تو تلوار ہی کرتی ہے لیکن کب؟ جب کسی کے ہاتھ میں ہوتی ہے، زمین پر پڑی ہوئی تلوار کام نہیں کرتی لہٰذا کام تو ذکر ہی بنائے گا مگر شیخ کی ------------------------------