ذکر اللہ کے ثمرات |
ہم نوٹ : |
|
اعتماد کرو کہ دن کے پیدا کرنے والے کو یاد کررہا ہوں وہ میری دن کی ضروریات کے لیے کافی ہے اور اگر اﷲ کو رات میں یاد کررہے ہو تہجد یا اوّابین یا ذکر کی صورت میں تو وَالْمَغْرِبْ کہ میں رب المغرب بھی ہوں، سورج میرے ہی حکم سے ڈوبتا ہے، میں رات کا بھی رب ہوں، جب میں رات کو پیدا کرسکتا ہوں تو تمہارے رات کے کاموں کی کفالت بھی قبول کرسکتا ہوں۔ جب میں دن اور رات پیدا کر سکتا ہوں تو تمہارے دن اور رات کے کاموں کی ذمہ داری بھی قبول کر سکتا ہوں لَاۤاِلٰہَ اِلَّا ھُوْ اور ان کے سوا کوئی ہمارا معبود نہیں ہے، اس میں ذکرِ نفی واثبات کا ثبوت ہے۔ذکر اﷲ سے روحانی ترقی کی مثال ارشاد فرمایاکہ اس لیے کہتا ہوں کہ دفتروں سے چھٹی پاکر، اپنی دوکانوں سے چھٹی پاکر، کاروبار کی مصروفیات سے چھٹی پاکر اور بیوی بچوں سے الگ ہوکر دس منٹ اﷲ کے پاس بیٹھ جاؤ ؎ تمنا ہے کہ اب کوئی جگہ ایسی کہیں ہوتی اکیلے بیٹھے رہتے یاد ان کی دل نشیں ہوتی لیکن گھر سے نہ بھاگو، گھر ہی میں رہو مگر مصلیٰ بچھالو، کعبہ رو ہو جاؤ تاکہ کوئی تمہیں بلا نہ سکے، دس منٹ تنہائی میں اﷲ کے ساتھ رہنے کی عادت ڈالواور اﷲ کا نام لے کر دیکھو کہ کیا ملتا ہے مگر آہستہ آہستہ ملتا ہے جیسے بچہ روزانہ بڑھتا ہے لیکن پتا نہیں چلتا، اب اگر کوئی روزانہ اپنے بیٹے کو فیتہ لگاکر ناپے کہ آج کتنا بڑھا آج کتنا بڑھا تو کچھ فرق نہیں معلوم ہوگا لیکن چھ مہینہ بعد ناپے تو فرق پتا چل جائے گا، اسی طرح اﷲ کو یاد کرنا شروع کردو ان شاء اﷲ! سال چھ مہینے کے بعد معلوم ہوگا کہ دل کی دنیا بدلی ہوئی ہے، اﷲ کا نور دل میں آرہا ہے اور ہم کہاں سے کہاں پہنچ گئے ہیں ؎ وہ ان کا رفتہ رفتہ بندۂ بے دام ہوتا ہے محبت کے اسیروں کا یہی انعام ہوتا ہے بندہ آہستہ آہستہ اﷲ تعالیٰ کا ہوتا چلا جاتا ہے۔