ذکر اللہ کے ثمرات |
ہم نوٹ : |
|
ہوتی ہے۔ یہ میں نہیں کہہ رہا ہوں اﷲ کے رسول صلی اﷲ علیہ وسلم فرما رہے ہیں کہ ساتوں زمین وآسمان لَاۤاِلٰہَ اِلَّا اللہْ کے مقابلہ میں ہلکے ہیں۔ستّر ہزار مرتبہلَاۤاِلٰہَ اِلَّا اللہْ کی فضیلت ارشاد فرمایاکہ شیخ ابن عربی رحمۃ اللہ علیہ کی خدمت میں ایک جوان آیا جو ولی اللہ تھا،کَانَ شَابٌّ مَشْہُوْرًا بِالْکَشْفِ اس کا کشف مشہور تھا، اس نے اچانک رونا شروع کردیا۔ شیخ ابن عربی نے پوچھا: اے جوان! کیوں روتا ہے؟ اس نے کہا: اَرٰی اُمِّیْ فِی الْعَذَابِمیں اپنی ماں کو عذاب میں دیکھ رہا ہوں۔ شیخ ابن عربی فرماتے ہیں میں نے اللہ سے دل ہی دل میں بات کی کہ اے اللہ! یہ جو میں نے ستر ہزار مرتبہ لَاۤاِلٰہَ اِلَّا اللہْ پڑھا ہے اور ابھی تک کسی کو ایصالِ ثواب نہیں کیا یہ اس جوان اللہ والے کی ماں کو عطا کردے، فَوَہَبْتُ فِیْ بَاطِنِیْ ثَوَابَ التَّہْلِیْلَۃِ الْمَذْكُوْرَۃِ لَہَا میں نے اس کی ماں کے لیے ستر ہزار لَاۤاِلٰہَ اِلَّااللہْ کا ثواب ہدیہ کردیا۔ فَضَحِکَپس وہ جوان ہنسا حالاں کہ شیخ کی زبان ہلی بھی نہیں تھی، دل میں اللہ تعالیٰ سے سودا کیا تھا لیکن چوں کہ ظالم کو کشف بہت ہوتا تھا، اس کا کشف مشہور تھا تو وہ فوراً ہنسا اور اس نے کہا اِنِّیْ اَرَاھَا الْاٰنَ فِیْ حُسْنِ الْمَاٰبِ، میں اپنی ماں کو جنت میں دیکھ رہا ہوں۔ شیخ فرماتے ہیں کہ فَعَرَفْتُ صِحَّۃَ الْحَدِیْثِ بِصِحَّۃِ کَشْفِہٖ وَصِحَّۃَ کَشْفِہٖ بِصِحَّۃِ الْحَدِیْثِ؎پس میں نے اس حدیث کی صحت کو اس جوان کے کشف کی صحت سے اور اس کے کشف کی صحت کو اس حدیث کی صحت سے جان لیا، یقین تو پہلے ہی تھا لیکن اب اور بڑھ گیا۔ اس لیے عرض کرتا ہوں کہ زندگی چند دن کی ہے ؎ نہ جانے بلالے پیا کس گھڑی تو رہ جائے تکتی کھڑی کی کھڑیاصلی پاس انفاس ارشاد فرمایاکہ اگر ہم اپنی ہر سانس کی اس طرح حفاظت کریں کہ ہماری ------------------------------